اسلامی نظریاتی کونسل کے چئیرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز سے منسوب ایک بیان سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے صدر مملکت کی سزا معاف کرنے کے اختیار کی مخالفت کر دی ہے۔
یہ خبر چند مقامی میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی گردش کر رہی ہے تاہم اس حوالے سے جب وی نیوز نے اسلامی نظریاتی کونسل سے رابطہ کیا تو حقیقت اس کے کچھ برعکس نکلی۔
چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے وی نیوز کو بتایا کہ رواں ہفتے ہونے والے اجلاس میں یہ معاملہ زیر بحث آیا نہ ہی یہ کسی ایجنڈے پر موجود تھا تاہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے صدر مملکت کے سزا معافی کے اختیار سے متعلق سوال کیا جس کا جواب دیا گیا۔
ڈاکٹر قبلہ ایاز کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے 7 یا 8 برس قبل قتل کے مجرمان کی سزا معاف کرنے کے صدر مملکت کے اختیار سے متعلق کچھ سفارشات پیش کی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی یہ سفارش پرانی ہے جس میں تجویز دی گئی تھی کہ صدر مملکت کو قتل کے جرم میں سزا پانے والے مجرموں کی سزا معاف کرنے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اس کے علاوہ جو کوئی بھی خبر گردش کر رہی ہے وہ غیر ضروری ہے۔