پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت پردستخط

اتوار 1 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اور سعودی عرب  نےانفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے میں مل کر کام کرنے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر دیے ہیں۔

مفاہمت کی یادداشت پر نگران وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام عمر سیف اور سعودی عرب کے وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی عبداللہ اے السواح نے ریاض میں دستخط کیے۔

مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کے بعد پاکستانی کمپنیوں کو سعودی عرب میں کام کرنے، سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی افرادی قوت فراہم کرنے، سعودی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینے اور اعلی سعودی ٹیک انکیوبیٹرز کے ساتھ اسٹارٹ اپ ایکسچینج پروگرام قائم کرنے میں مدد ملے گی۔

پاکستان کے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی عمر سیف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ اسٹریٹجک طور پر ہم پاکستان میں چپ مینوفیکچرنگ کی صنعت قائم کرنے اور الیکٹرک گاڑیوں، لیتھیم آئن بیٹریوں، زرعی ٹیکنالوجی اور کان کنی کی ٹیکنالوجیز پر کام کرنے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ قریبی تعاون قائم کرنے پر کام کریں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس دورے کے نتیجے میں ملک میں سرمایہ کاری ہوگی اور سعودی عرب میں پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کو بڑا کاروبار حاصل ہوگا۔

نگراں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)  عمر سیف نے کہا کہ سعودی عرب کی سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز جنرل اتھارٹی (منشآت) سعودی عرب میں پاکستان کی آئی ٹی کمپنیوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے بھی تیار ہو گئی ہے۔ پاکستان ’منشآت‘ کے ساتھ مل کر  کام کرے گا تاکہ آئی ٹی کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کو سعودی عرب میں اپنا کاروبار شروع کرنے میں مدد مل سکے۔

واضح رہے کہ 2016 میں قائم ہونے والی ’منشآت‘  کا مقصد سعودی عرب میں ایس ایم ای سیکٹر کو ریگولیٹ، سپورٹ، ترقی اور اسپانسر کرنا ہے۔ اس کی ویب سائٹ کے مطابق، اتھارٹی کو ایسے پروگراموں اور منصوبوں کو تیار کرنے اور ان کی مدد کرنے کا حکم دیا گیا ہے جو خود روزگار ، انٹرپرینیورشپ اور جدت طرازی کو فروغ دیتے ہوں۔

پاکستان کے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سعودی عرب میں کاروباری مواقع تلاش کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ایک وفد کے ساتھ سعودی عرب کے دورے پر ہفتہ کے روز ریاض پہنچے تھے ۔

عمر سیف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘پر اپنی ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ انہوں نے ریاض میں ’منشاات‘ کے دفتر کا دورہ کیا اور اتھارٹی کے گورنر سمیع ابراہیم الحسینی سے ملاقات کی۔

نگراں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی عمر سیف نے مزید لکھا کہ یہ ’منشآت ‘ کے منشور میں ہے کہ وہ سعودیہ میں چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں کی مدد کرے۔ اس منشور کے مطابق اب وہ پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی )کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کو سعودیہ میں اپنے کاروبار کو شروع کرنے میں مدد دینے کے لیے ہمارے ساتھ مل کر کام کریں گی‘ ۔

 وفاقی وزیر نے سعودی عرب میں ڈیجیٹل تعاون تنظیم کے دفتر کا بھی دورہ کیا جو ڈیجیٹل انڈسٹری کی ترقی کے لیے کام کرنے والا کثیر القومی ادارہ ہے اور اس کے سیکرٹری جنرل دیمہ الیہیا سے بھی ملاقات کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر سال تمام ڈیجیٹل تعاون تنظیم (ڈی سی او) کے  ممبر ممالک کے لیے ڈیجیٹل ڈائریکٹ فارن انویسٹمنٹ کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔

عمر سیف نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ’ہم ڈی سی او کے ساتھ مل کر پاکستانی کمپنیوں کے لیے ‘ڈیجیٹل پاسپورٹ’ کے لیے کام کریں گے جس سے وہ ڈی سی او کے رکن ممالک میں تیزی سے کاروبار شروع کرسکیں گے، جس کا آغاز سعودیہ سے ہوگا۔

رواں ہفتے کے اوائل میں غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے عمر سیف نے کہا تھا کہ خلیجی ممالک پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کے لیے انتہائی پرکشش مارکیٹ ہے، جن میں سے بہت سی کمپنیاں پہلے ہی سے عرب خطے میں آئی ٹی منصوبوں میں مصروف ہیں۔

نگراں وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے دورے کے دوران پاکستانی وفد رواں سال کے اوائل میں اعلان کردہ 100 ملین ڈالر کے سعودی پاکستان ٹیک ہاؤس منصوبے کی تازہ ترین معلومات بھی حاصل کرے گا جس کا مقصد دونوں ممالک میں آئی ٹی فرموں کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp