انسداد دہشتگردی عدالت : تفتیشی افسر کو نقیب اللہ قتل کیس کا حتمی چالان جمع کروانے کا حکم

پیر 2 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسداد دہشتگردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں تفتیشی افسر کو 7 اکتوبر کو حتمی چالان جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشتگردی عدالت کراچی میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے مقدمہ ضمنی چالان پراسیکیوٹر جنرل آفس کو جمع کرا دیا ہے جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو چالان 7 اکتوبر کو عدالت میں جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سمیت 18 پولیس افسران و اہلکاروں کو بری کیا جاچکا ہے۔


پراسیکیوشن نے بتایا کہ مقدمہ میں سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت سمیت 7 پولیس افسران و اہلکار مفرور تھے جو اب سراینڈر کر چکے ہیں، ان مفرور ملزمان نے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے بعد خود کو سرینڈر کیا تھا۔

مقدمہ میں ایک ملزم شعیب شوٹر ضمانت جبکہ امان اللہ مروت سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں۔

عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پر مقدمہ کی نقول فراہم کرنے اور جیل حکام کو آئندہ سماعت پر گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

یاد رہے کہ 5 سال قبل ’پولیس مقابلے‘ میں جاں بحق ہونے والے نقیب اللہ مسعود قتل کیس میں7 ملزمان مفرور تھے جنہیں عدالت نے اشتہاری قرار دیا ہوا تھا، وہ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہوگئے تھے اور عبور ی ضمانت کے لیے درخواست دائرکر دی تھی جبکہ ان تمام ساتوں ملزمان نے سندھ ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کر لی تھی۔

ملزمان میں سب انسپکٹرامان اللہ مروت، شعیب شوٹرسمیت 7 ملزمان شامل تھے، ملزمان نقیب اللہ قتل کیس میں مقدمے کی ابتدا سے مفرور تھے۔

واضح رہے کہ نقیب اللہ قتل کیس میں مرکزی ملزم راﺅ انوار سمیت 18 افراد کو عدالت پہلے ہی بری کرچکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp