میرے شوہر کو جیل میں زہر دیا جا سکتا ہے، بشری بی بی کی درخواست 5 اکتوبر کے لیے مقرر

منگل 3 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ بشریٰ بی بی کی اپنے شوہر کی جیل میں سیکیورٹی اور تحفظ کے لیے دائر درخواست پر سماعت جمعرات 5 اکتوبر کے لیے مقرر کر دی ہے۔

درخواست گزار بشریٰ بی بی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ ان کے شوہر کو جیل میں کھانے کے ذریعے زہر دیا جا سکتا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو گھر کے کھانے کی اجازت نہیں جیسا کہ ماضی میں انڈر ٹرائل قیدیوں کو سہولت دی گئی تھی۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں ذمہ دار میڈیکل افسر کے ذریعے خالص خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے کیوں کہ ملاوٹ شدہ خوراک ان کی زندگی کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔

بشریٰ بی بی کا مؤقف تھا کہ میرے شوہر کو جیل مینوئل کے مطابق وہ سہولیات بھی نہیں دی جا رہیں جس کے وہ حقدار ہیں، جیل میں سہولیات کی فراہمی سے متعلق عدالتی حکم پر عمل درآمد کرایا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ میرے شوہر کے ساتھ جیل میں غیر انسانی سلوک آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 کی خلاف ورزی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں واک اور ایکسرسائز کی سہولت بھی فراہم کی جائے۔

درخواست گزار بشریٰ بی بی کے وکیل لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کی درخواست میں استدعا کیا ہے؟ لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے، ان پر وزیر آباد میں بھی حملہ ہو چکا ہے۔ جیل میں سیکیورٹی اور حقوق کے تحفظ کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے۔

عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیتے ہوئے پوچھا کہ درخواست کو سماعت کے لیے کب لگائیں؟ لطیف کھوسہ نے استدعا کی کہ آئندہ جمعرات کے لیے فکس کر دیں۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کو درخواست پر نمبر لگا کر 5 اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp