کیا نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی صلح ہو گئی ہے؟

بدھ 4 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن پہنچ چکے ہیں، کہا جا رہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن میں اپنا کھویا مقام حاصل کرنے کے لیے نواز شریف سے ملاقات کر رہے ہیں، مسلم لیگ ن آئندہ انتخابات میں شاہد خاقان عباسی کو پارٹی ٹکٹ بھی جاری کرے گی، کیا شاہد خاقان عباسی نے مصطفی نواز کھوکھر اور مفتاح اسمعیل کے ساتھ مل کر نئی پارٹی بنانے کا خیال ترک کر دیا ہے؟

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے پارٹی کی چیف آرگنائزر بننے کے بعد سے مسلم لیگ ن سے دور ہوتے جا رہے تھے، شاہد خاقان عباسی نے ٹی وی انٹرویو میں مفتاح اسماعیل اور مصطفی نواز کھو کر کے ساتھ مل کر ایک نئی سیاسی جماعت بنانے کے ارادے کا اظہار کر رکھا ہے جبکہ شہباز شریف حکومت میں شاہد خاقان عباسی کسی بھی حکومتی فیصلے کا دفاع کرتے نظر نہیں آئے۔

قومی اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں شکر ادا کرتا ہوں کہ عوام کی اس حکومت سے جان چھوٹ گئی ہے، پی ڈی ایم حکومت عوام کو کسی بھی طرح کا ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے۔

اس نوعیت کے بیانات اور پارٹی پالیسی کے مخالف رویہ اختیار کرنے کے باعث مسلم لیگ ن کو اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان فاصلےکافی بڑھ گئے تھے جن کو پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور مریم نواز نے بھی کم کرنے کی کوشش کی تاہم اس کے خاطر خواہ نتائج نہ نکل سکے۔

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے  ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سیکریٹری حافظ عثمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن گئے ہیں، تاہم شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کے درمیان کوئی ایسی ناراضی یا اختلاف نہیں کہ جس کے لیے صلح کی ضرورت ہو، شاہد خان عباسی پارٹی کے سینئر رکن ہیں اور بطور پارٹی رکن ہی انہوں نے اپنے اختلافات کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں

آئندہ انتخابات مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر لڑنے سے متعلق سوال پر حافظ عثمان کا کہنا تھا کہ اس بات کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا گیا کہ کیا آئندہ انتخابات مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر لڑنا ہے یا نہیں، شاہد خاقان عباسی اپنے حلقے کے لوگوں سے مشاورت کے بعد اس ضمن میں کوئی حتمی فیصلہ کریں گے۔

سینئر صحافی انصار عباسی نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہد خاقان عباسی جس نہج پر پہنچ چکے ہیں، اُن کا ن لیگ کے ساتھ چلنا مشکل لگ رہا ہے، ممکنہ طور پر اب شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور مصطفی نواز کھوکھر نئی سیاسی جماعت بنانے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی ن لیگ کو خیرباد کہنے کے لیے گراؤنڈ تیار کر چکے ہی لہذا میاں نواز شریف سے رابطہ لاحاصل ہو گا۔

مسلم لیگ ن نے جب مریم نواز کو پارٹی کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر بنانے کا فیصلہ کیا تھا، اس فیصلے پر شاہد خاقان عباسی ناخوش تھے اور اسی وجہ سے پارٹی کے نائب صدر کے عہدہ سے علیحدہ ہو گئے تھے، اُس وقت بھی نواز شریف کے کہنے پر مریم نواز نے شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے لیے اُن کے گھر گئیں اور اُنہیں منانے کی کوشش کی لیکن شاہد عباسی اپنے فیصلہ پر ڈٹے رہے۔

انصار عباسی کے مطابق اب تو بہت وقت گزر گیا اور اس دوران شاہد عباسی نے ایسی کئی باتیں بھی کہی ہیں، جن سے ن لیگ ناخوش ہے، اسی لیے شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کی صلح ممکن نظر نہیں آ رہی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp