سابق وزیر اعظم نواز شریف لندن سے سعودی عرب پہنچ گئے، جہاں ان کا بھرپور استقبال کیا گیا۔ سعودی عرب کا دورہ مکمل کرکے نواز شریف 17 یا 18 اکتوبر کو دبئی پہنچیں گے اور وہاں 3 دن قیام کے بعد 21 اکتوبر کو لاہور کے لیے روانہ ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ سعودی ایئرلائن کی پرواز ایس وی 116 سے جدہ کا سفرکیا۔ پرواز لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی۔ وہ بوئنگ 787 ڈریم لائنرمیں سوارتھے۔ جدہ روانگی سے قبل لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے باہر لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد نے نوازشریف کو الوداع کہا۔
سعودی ائیر لائن کی پرواز مقامی وقت کے مطابق رات 12 بجے جدہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچی۔ جدہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کیجانب سے نواز شریف کا والہانہ استقبال کیا گیا۔
نوازشریف سعودی عرب میں 5 دن قیام کریں گے اور مختلف اعلٰی سعودی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف عمرہ ادا کرنے کے بعد 17 یا 18 اکتوبر کو دبئی کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔ تاہم نواز شریف کے دورہ قطر کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
دبئی میں 3 سے 4 روز کے قیام کے دوران سابق وزیر اعظم نواز شریف مختلف ملاقاتیں کریں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ جس کے بعد 21 اکتوبر کو خصوصی طیارے کے ذریعے پاکستان روانہ ہو جائیں گے۔
معلومات کے مطابق یہ بھی ممکن ہے کہ نواز شریف خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے بجائے پہلے اسلام آباد ایئرپورٹ پر رکیں گے، یہاں کچھ اہم معاملات کو انجام دینے کے بعد لاہور کے لیے روانہ ہوں گے۔
نوازشریف کے دبئی سے پاکستان آنے کے لیے اسپیشل طیارہ بک کروا لیا گیا ہے۔ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان جانے کے لیے دبئی سے لیگی کارکنوں اور صحافیوں کے ساتھ روانہ ہوں گے۔
واضح رہے قائد مسلم لیگ (ن) نوازشریف چار سال بعد وطن واپس لوٹیں گے، اس سے قبل نوازشریف 10 دسمبر سن 2000ء میں پرویز مشرف کے مارشل لاء کے بعد 8 سال کے لیے سعودی عرب چلے گئے تھے۔
نوازشریف نے سعودی عرب میں 8 سال کے لیے جلاوطنی کاٹی اور پھر تیسری بار وزارت عظمٰی کے منصب پر فائز ہوئے، نوازشریف پی ٹی آئی چیئرمین کے برسراقتدار آنے کے بعد 19 نومبر 2019ء کوعلاج کی غرض سے لندن روانہ ہوئے تھے۔
خیال رہے نوازشریف نے جلاوطنی میں 8 سال سعودی عرب اور 4 سال لندن میں گزارے، نوازشریف جب بھی جلاوطنی سے وطن واپس لوٹے تو وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوئے۔