اگر تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت نہیں تو پھر کسی سیاسی جماعت کو نہیں ہوگی، عدالت

جمعہ 13 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پی ٹی آئی کو لاہور لبرٹی چوک پر جلسے کی اجازت نہ دینے کے خلاف درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے کی۔ عدالت نے تحریک انصاف کے وکیل کو متبادل جگہ پر جلسہ کے لیے دوپہر 2 بجے ڈی سی لاہور کو نئی درخواست دینے کا حکم دیدیا۔ جسٹس راحیل کامران نے ریمارکس دیے کہ اگر پی ٹی آئی کو لبرٹی چوک میں جلسہ کی اجازت نہیں پھر کسی سیاست جماعت کو لبرٹی میں جلسہ کی اجازت نہیں ہوگی۔

ڈپٹی کمشنر لاہور نے ہائیکورٹ میں جواب جمع کرایا، جس میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی درخواست کے بعد 10 اکتوبر کو تمام اداروں کا اجلاس ہوا۔ چونکہ 9 مئی کو پی ٹی آئی ورکرز اور لیڈر نے احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا تھا اس لیے ڈسٹرکٹ انٹلیجنس کمیٹی نے جلسے کا این او سی نہ دینے کی سفارش کی ہے۔

ڈی سی لاہور کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا واقعہ لبرٹی چوک سے شروع ہوا تھا لبرٹی میں جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اس پر جسٹس راحیل کامران نے کہا کہ پی ٹی آئی کو متبادل جلسہ کی جگہ سے متعلق 72گھنٹے میں اجازت دی جائے، اگر متبادل جگہ پر بھی سیکیورٹی خدشات کے باعث جلسہ کی اجازت نہیں ہوگی تو پھر کوئی سیاسی جماعت جلسہ میں نہیں کرے گی۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لبرٹی چوک میں جلسے کی اجازت کو رد کر دیا ہے، 9 مئی واقعات کی بنا پر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس پر درخواست گزار نے کہا کہ ہم ایسی جگہ پر جلسہ کرنا چاہتے ہیں جو انتظامیہ کو مناسب لگے۔ عدالت نے حکم دیا کہ درخواست گزار، آج 2 بجے ڈی سی کے دفتر جائیں اور نئی درخواست دیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp