مسلم لیگ ن کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت مل گئی، ضلعی انتظامیہ نے حلف نامہ بھی لے لیا

اتوار 15 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان مسلم لیگ ن( پی ایم ایل این)  کو 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر جلسے کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے لیگی رہنما بلال یاسین نے جلسے کی اجازت کی درخواست دی تھی۔

ضلعی انتظامیہ نے بلال یاسین کی جانب سے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی مکمل ذمہ داری لینے کا حلف نامہ لینے کے بعد مسلم لیگ ن کو جلسے کے لیے نو اوبجیکشن سرٹیفِکیٹ (این او سی) جاری کیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ نے ’این او سی‘ میں  39 نکات کی پاسداری کی ہدایت کی ہے، جس کے مطابق جلسے کے منتظمین پارکس اینڈ ہارٹیکلچرل اتھارٹی سے علیحدہ اجازت لیں گے اور متعلقہ واجبات بھی لازمی ادا کریں گے۔

حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ منتظمین خواتین و مردوں کے انکلوژر و سٹیج اور پنڈال کی سیکیورٹی اور بھگڈر سے بچاؤ کے لیے رضاکاروں اور نجی سیکیورٹی اداروں کی مدد لیں گے۔

سیکیورٹی اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے متعلقہ ایس پی اور ٹریفک حکام سے معاونت کے لیے منتظمین کوآرڈینیٹرز کی نامزدگی کریں گے۔ منتظمین ایس پی سٹی اور ایس پی سیکیورٹی سے مکمل رابطے میں رہیں گے۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے مکمل پلان اور ایڈوائزری جاری کی جائے گی ، گریٹر اقبال پارک میں قائم تنصیبات کو کسی قسم کے پہنچنے والے مالی نقصان کا ’پی ایچ اے‘ کو ایک ماہ کے اندر ازالہ مداوا کیا جائے گا۔

جلسہ گاہ میں ساؤنڈ سسٹم کے لیے پنجاب ساؤنڈ سسٹم آرڈیننس 2015 پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا۔ جلسہ گاہ میں ساؤنڈ سسٹم پر آواز کم رکھی جائے گی۔ منتظمین ضلعی پولیس کی ہدایات کے مطابق ضروری جگہوں پر کنٹینر لگائیں گے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لیے گئے حلف نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ  پنڈال میں کنٹینرز پر مشتمل سٹیج بنا کر اس کے اطراف لوہے کے پائپوں کا جال کھڑا کیا جائے گا۔ وی آئی پی گیٹ اور ایریا میں کسی غیر متعلقہ شخص کو نہیں آنے دیا جائے گا، انٹری گیٹس پر تعینات رضا کار شرکا کو قطاروں میں اندر جانے میں مدد دیں گے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے جنریٹرز لگائے جائیں گے۔ چھوٹے بچوں کو پنڈال میں آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ جلسے کے لیے کسی کو اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ جلسہ گاہ سے باہر کوئی ریلی یا جلوس نہیں نکالا جائے گا۔

آئینی اداروں، افواج پاکستان اور عدلیہ کے خلاف کوئی تقاریر نہیں ہوں گی۔ ڈنڈوں وغیرہ کے ساتھ کسی کو پنڈال میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی، اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی ہو گی اور آتشبازی بھی نہیں کی جائے گی، جلسے کے لیے شہر میں چاک بندی نہیں کی جائے گی اور نہ ہی جلسے کے لیے اعلانات کیے جائیں گے۔ سٹیمرز اور بینرز پی ایچ اے کی اجازت کے بعد منظور شدہ مقامات پر لگائے جائیں گے۔

حلف نامے کے مطابق پرامن ماحول برقرار رکھا جائے گا اور اشتعال انگیز نعرے نہیں لگائے جائیں گے۔ جلسے میں شرکت کے لیے کسی کو مجبور نہیں کیا جائے گا۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے گاڑیوں اور شرکا کی تلاشی میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔ جلسے میں کسی سیاسی و مذہبی جماعت کے جھنڈے کو نذرآتش نہیں کیا جائے گا۔ ٹریفک پولیس کے متعین کردہ مقامات پر ہی گاڑیاں کھڑی کی جائیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp