شی جن پنگ اور پیوٹن کی ایک دہائی میں 42 ملاقاتیں: دونوں میں دوستی کتنی گہری ہوئی؟

بدھ 18 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چینی صدر شی جن پنگ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے دوران انکشاف کیا کہ 10 سالوں کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان 42 ملاقاتیں ہوئی ہیں، جس سے دونوں کے درمیان گہری دوستی پروان چڑھی ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے درمیان دوستی کو دونوں ممالک کے لیے گہرے تعلقات اور باہمی اعتماد قرار دے دیا۔

چین کے شہر بیجنگ میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی افتتاحی تقریب کے دوران صدر شی جن پنگ اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات ہوئی، چینی صدر نے روسی صدر کو بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی باہمی اعتماد مسلسل گہرا ہو رہا ہے، کیونکہ دونوں سربراہ بیجنگ میں 2 طرفہ مذاکرات کے لیے مسلسل ایک دہائی سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق شی جن پنگ نے چین اور روس کی طرف سے دنیا میں انصاف اور امن کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور مؤثر تزویراتی ہم آہنگی کو سراہا۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ شی جن پنگ کے اہم اقدامات کی 10ویں سالگرہ منارہے ہیں، فورم کے ذریعے ملکوں کو آپس میں جوڑنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، فورم کے تحت جاری منصوبوں کی کامیابی پر خوشی ہے۔

دونوں رہنماؤں کی آخری ملاقات مارچ میں ہوئی تھی جب شی جن پنگ نے ماسکو کا دورہ کیا تھا۔ دونوں رہنماؤں نے تعاون کے ایک نئے دور کے آغاز کا اعلان 2022 میں پیوٹن کے یوکرین پر مکمل حملے کے آغاز سے قبل ایک مشترکہ میٹنگ کے دوران کیا تھا۔

بیجنگ میں میٹنگ اب دوبارہ ایک ایسے وقت پر ہوئی ہے جب غزہ کے فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور خطے میں بحران بڑھتا جا رہا ہے، اس دوران یوکرین بھی موقع سے فائدہ اٹھا کر روسی فوجوں کو اپنی سرزمین سے ہٹانے کے لیے جوابی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

چین کے مشرق وسطیٰ کے سفیر ژائی جون جلد ہی خطے کا دورہ کرنے والے ہیں۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ کے مطابق چین کے مشرق وسطٰی کے سفیر ژائی جون جلد ہی خطے کا دورہ کریں گے، اس دورے کا مقصد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ اور یہ امن مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے چین کی کوششوں کا حصہ ہے۔

دوسری جانب صدرپیوتن نے شی جن پنگ کو بتایا کہ خارجہ پالیسی میں چین کا اہم کردار ہے۔ روسی رہنما نے کہا کہ موجودہ مشکل حالات میں خارجہ پالیسی میں قریبی ہم آہنگی خاص طور پر ضروری ہے۔ یہ میٹنگ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے 10 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے ایک فورم کے موقع پر ہو رہی ہے، جو کہ عالمی سطح پر پھیلی ہوئی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی پالیسی ہے جو صدر شی جن پنگ کی پالیسیوں میں سے ایک ہے۔

واضح رہے بدھ کو شروع ہونے والی اس تقریب کے لیے تقریباً 130 ممالک کے رہنما اور سینئر سیاستدان چینی دارالحکومت میں ہیں۔ بیجنگ کسٹمز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین روس کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، جس میں دونوں اقوام کے درمیان تبادلے گزشتہ سال کے ریکارڈ 190 بلین ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔

جبکہ روسی صدر پیوٹن دونوں ممالک کے پہلے سے مضبوط رشتے کو مضبوط کرنے کے مشن پر ہیں، اور چین نے یوکرین جنگ میں خود کو ثالث کے طور پر پیش کرنے کی کوشش بھی کی ہے۔

خیال رہے چین نے فروری 2022 میں شروع ہونے والے روس کے یوکرین پر مکمل پیمانے پر حملے کی مذمت کرنے سے انکار کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp