اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اسرائیل کے فلسطین پر غیر قانونی قبضے، غزہ کی ناکہ بندی کے فوری خاتمے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے دو ریاستی حل پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے۔
سلامتی کونسل نے اپنا کردار ادا نہیں کیا
سعودی عرب کے شہر جدہ میں غزہ کی جنگ پر اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے غیرمعمولی اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکامی پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی شدید مذمت کی گئی اور دکھ کا اظہار کیا گیا کہ غزہ پر اسرائیلی حملے نہ رکوا کر اور جنگ بندی سے متعلق فیصلہ نہ کر کے سلامتی کونسل نے عالمی امن کے قیام اور نہتے شہریوں کے تحفظ میں اپنا کردار ادا نہیں کیا۔
اجتماع وزاري عاجل للجنة التنفيذية لمنظمة التعاون الإسلامي لتدارس التصعيد العسكري وتهديد المدنيين العزل في #غزة https://t.co/s3G8Nsxvo0
— OIC (@OIC_OCI) October 18, 2023
اسلامی تعاون تنظیم نے اپنے اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیل، غزہ کی پٹی کا محاصرہ فوری طور پر بند کرے۔ او آئی سی نے عالمی برادری سے غزہ کی پٹی کے لیے امداد فوری بحال کرنے کی اپیل کی اورکہا کہ عالمی برادری اقوامِ متحدہ کی فسلطینی پناہ گزین ایجنسی اور دیگر اداروں سے تعاون کرے۔
اسرائیل کو کٹہرے میں لایا جائے
اعلامیے میں غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کو جنگی جرم قرار دیا گیا اور اس کی شدید مذمت کی گئی، او آئی سی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لائے۔ اس حملے سے سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک و زخمی ہوئے، اسرائیلی فوج کا یہ حملہ جنگی جرم اور قتل عام ہے جو بین الاقوامی انسانی قانون اور عالمی کنونشنز کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
اعلامیے میں غزہ کی پٹی میں انسانی المیے اور تباہی کا ذمہ دار قابض اسرائیلی حکام کو قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ غزہ کے عوام ناکہ بندی ، گولہ باری، بجلی، پانی اور خوراک سے مسلسل محرومی کے ماحول میں حقیقی المیے سے دوچار ہیں جبکہ انہیں ان کے گھروں سے زبردستی بے دخل بھی کیا جارہا ہے جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور تمام الہامی مذاہب کے منافی ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم نے غزہ پٹی سے فلسطینیوں کے انخلا کے اسرائیلی مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری مشرق وسطیٰ میں امن کوششیں کی تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔
اعلامیے میں القدس الشریف اور مغربی کنارے پر قابض افواج کی طرف سے ہتھیاروں سے لیس آبادکاروں کی دہشت گردی کے تحفظ اور فلسطین کی شہری آبادی اور ان کی املاک کے خلاف مسلسل جارحیت پر خبردار کیا گیا اور القدس میں مقدس مقامات اور مسجد اقصیٰ کے مکمل تحفظ پر زور دیا گیا۔
Final Communiqué of the extraordinary open-ended meeting of the #OIC Executive Committee at the level of Foreign Ministers on the brutal #Israeli military aggression against the #Palestinian people: https://t.co/RiWPbVoEFQ. #Gaza pic.twitter.com/dnvw5pH7f5
— OIC (@OIC_OCI) October 18, 2023
او آئی سی نے فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کے جرم سمیت گھناؤنے جرائم کو روکنے کے لیے سیاسی، اقتصادی و مالی سطح، بین الاقوامی اور قانونی کوششوں سمیت تمام سطحوں پر حکومت فلسطین کی حمایت پر زور دیا۔
اجلاس میں اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل کو سلامتی کونسل کے ارکان، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، انسانی حقوق کے کمشنر، صدر یورپی یونین اور خطے کے دیگر ممالک اور عالمی تنظیموں کے سربراہوں سے رابطے کا اختیار دے دیا گیا۔