نمائندہ وی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس ایڈووکیٹ میاں داؤد نے دائر کیا ۔
جوڈیشل کونسل میں شکایت آرٹیکل 209 کی ذیلی شق پانچ کے تحت جمع کرائی گئی ہے۔ جوڈیشل کونسل میں جمع کرائی گئی شکایت میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی مبینہ آڈیو ٹیپ کا متن بھی شامل کیا گیا ہے۔
درخواست گزار ایڈووکیٹ میاں داؤد نے سپریم جوڈیشل کونسل سے استدعا کی ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو بطور جج سپریم کورٹ منصب سے ہٹایا جائے۔
یاد رہے گزشتہ دنوں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی مبینہ آڈیو ٹیپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ جس پر سیاسی جماعتوں اور وکلا تنظیموں کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی تھی۔
پاکستان بار کونسل اور صوبائی بار کونسلز کے عہدیداران نے بھی سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
چند روز قبل پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا ’آڈیو لیکس کے بعد چیف جسٹس سے مطالبہ کیا تھا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں مگر رجسٹرار کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی اور تمام بار کونسلز نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف آئندہ ہفتے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کریں گے جس میں انضباطی کارروائی کی استدعا کی جائے گی۔