سائفر کیس، عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر سائفر کیس میں فرد جرم عائد

پیر 23 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کردی گئی

آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت میں  نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کردی۔

چیئرمین پی ٹی آئی اور وائس چیئرمین کے خلاف سائفر کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں کی۔

پراسیکیوٹر شاہ خاور اورایف آئی اے حکام اور جب کہ دونوں ملزمان کی قانونی ٹیم بھی جیل میں پیش ہوئی۔

ملزمان کے وکلا صفائی نے نئی درخواست دائر کی جس میں مؤقف پیش کیا ہے کہ اس کیس میں فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔

عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے صحت جرم سے انکارکردیا جس کے بعد عدالت نے ٹرائل کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے 27 اکتوبر کو گواہان کو طلب کرلیا۔

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے فرد جرم عائد کرنے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیللنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گزشتہ سماعت میں کیا ہوا تھا؟

واضح رہے کہ سائفر کیس کی گزشتہ سماعت 17 اکتوبر کو ہوئی تھی۔ اس سماعت میں خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 23 اکتوبر تک ملتوی کردی تھی۔

17 اکتوبر کو ہی سائفر کیس کے حوالے سے سابق پرنسپل سیکرٹری اور مرکزی گواہ اعظم خان کا تحریری بیان سامنے آیا تھا، جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے فوج کے خلاف ٹارگٹڈ پلان بنایا، سائفر سے متعلق اسپیکر نے رولنگ چیئرمین پی ٹی آئی ہی کی ہدایت پر دی تھی۔

عمران خان نے فوج کے خلاف ٹارگٹڈ پلان کیوں بنایا؟

اعظم خان نے مجسٹریٹ کے سامنے دیے گئے اپنے تحریری بیان میں بتایا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر معاملہ فوج کو ٹارگٹ کرتے ہوئے سیاسی مقاصد اورعدم اعتماد میں بچنے کے لیے پلان بنایا، عمران خان اداروں پر تحریک عدم اعتماد میں مدد کے لیے ڈباؤ ڈالنا چاہتے تھے۔

اعظم خان نے تحریری بیان میں کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کی کاپی حاصل کی اور بعد میں کہا کہ کاپی گم ہو گئی ہے۔ عمومی طور پر سائفر جس چینل سے آتا ہے اسی چینل سے واپس بھیجا جاتا ہے۔ 8 مارچ کو سائفر سے متعلق فارن سیکرٹری کا ٹیلی فون آیا، ٹیلی فون پر سائفر کی کاپی وزیراعظم آفس کو بھجوانے سے متعلق بتایا گیا۔

سابق پرنسپل سیکرٹری نے اپنے تحریری بیان میں مزید کہا کہ فارن سیکرٹری نے کہا 9 مارچ کو سائفر کی کاپی وزیراعظم کے حوالے کریں، چیئرمین پی ٹی آئی نے 9 مارچ کو سائفر کے ڈاکومنٹ کا معائنہ اور اس پر رائے دی، شاہ محمود قریشی سائفر کا عمران خان کو آگاہ کرچکے تھے، سابق وزیر اعظم نے سائفر کو امریکی بلنڈر کہا اور اس پر اپوزیشن اور اداروں کے خلاف مؤثر بیانیہ بنانے کا کہا کی جب عدم اعتماد آئی تو سائفر کو اس سے جوڑنے کی بھی ہدایت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp