راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان کی ورزش کے لیے خصوصی سائیکل ’جیل پہنچ جانے‘ کی ویڈیوز نے پیر کو سوشل ٹائم لائنز کو خاصا مصروف رکھا۔
مختصر دورانیے کی ویڈیوز شیئر کرنے والوں کا کہنا تھا کہ ’ایکسرسائز کے لیے سائیکل اڈیالہ جیل پہنچائی گئی ہے جو آج عدالت کی موجودگی میں عمران خان کو دی جائے گی۔‘
ایکسر سائز کے لیے سائیکل اڈیالہ جیل پہنچا دی گئ آج عدالت کی موجودگی میں عمران خان کو دی جائے گی pic.twitter.com/Yn4VvHw3ne
— Fiaz Mahmood (@FiazMahmood) October 23, 2023
سائیکل کہاں سے آئی اور کس نے فراہم کی کے سوالات پر بات کرنے والے افراد نے جواب میں متعدد اندازے قائم کیے۔
اسی دوران جیل میں مہیا کی جانے والی سہولیات سے متعلق شکوہ کیا گیا کہ ’عام قیدی کو دوسری مرتبہ سالن نہیں ملتا اور یہاں سائیکل پہنچائی جا رہی ہے۔‘
دو سابق وزرائے اعظم کے جیل میں گزرے ایام کا تذکرہ کرنے والے ریاض چمکنی نے لکھا کہ ’نواز شریف جیل میں پائے مانگ رہا تھا لیکن عمران خان ورزش کا سامان اور کتابیں مانگ رہا ہے۔‘
’جیل میں سیل‘ پہنچنے کی ویڈیو سے شروع ہونے والی گفتگو ’عام اور خاص قیدی سے الگ سلوک‘ کے شکوے سے ہوتی ہوئی عمران خان کے حامیوں ومخالفین کے درمیان بحث کی شکل اختیار کی گئی۔
اپنے پسندیدہ سیاسی رہنماؤں اور مخالفین کے لیے سوچ کے فرق پر مبنی گفتگو کے دوران ٹیلی ویژن میزبان اقرار الحسن سمیت کئی افراد نے سیاسی رویوں میں تضادات کو موضوع بنایا۔
پولیس والا نواز شریف کو سلیوٹ کرے تو چاپلوسی، عمران خان کو سلیوٹ کرے تو محبت۔ کبوتر نواز شریف کے ہاتھ پر بیٹھے تو ڈرامہ، عقاب عمران خان کے ہاتھ پر بٹھایا جائے تو اسٹائل، عدالت نواز شریف کو سزا سنائے تو انصاف، عمران خان صاحب کو سزا سنائے تو بکاؤ، اسٹیبلشمنٹ نواز شریف کا ساتھ دے تو…
— Iqrar ul Hassan Syed (@iqrarulhassan) October 22, 2023
یہ پہلا موقع نہیں کہ عمران خان کی ورزش کے لیے سائیکل ادیالہ جیل پہنچائی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ماضی میں جب سائیکل اڈیالہ جیل پہنچائی گئی تو جیل انتظامیہ نے اسے وصول کر کے قیدی کو مہیا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اسی تناظر میں عادل سعید عباسی نے لکھا کہ ’چیئرمین پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل میں ورزش کے لیے سائیکل فراہم کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں سائیکل فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل میں ورزش کے لیے سائیکل فراہم کرنے کی درخواست منظور
خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں سائیکل فراہم کرنے کی ہدایت کر دی
چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے سائیکل ایک بار پھر اڈیالہ جیل کے باہر پہنچا دی گئی pic.twitter.com/4C4E2KYZ1F
— Aadil Saeed Abbasi (@AadilSaeed1212) October 23, 2023
انہوں نے ورزش کے لیے استعمال ہونے والی سائیکل کی ایک مختلف زاویے سے بنائی گئی ویڈیو بھی شیئر کی۔
اس سے قبل 18 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران عمران خان کی بہن علیمہ خان اور عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے درمیان تفصیلی مکالمہ بھی ہوا تھا۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین اور چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کے درمیان سائیکل پر دلچسپ گفتگو
میں کچھ کہنا چاہتی ہوں، اڈیالہ جیل میں جِم کی سہولت موجود ہے عمران خان کے گھر میں سائیکل ہے جو وہ استعمال کرتے ہیں میرے بھائی نے سائیکل کے علاؤہ اور کچھ نہیں مانگا، علیمہ خان…
— Saqib Bashir (@saqibbashir156) October 18, 2023
عمران خان کی بہن علیمہ خان کا موقف تھا کہ ’ہمارا بھائی اور کچھ نہیں مانگتا، بس ایک سائیکل مانگی ہے کیا ایسا ہوسکتاہے کہ ایک مخصوص شخص گھر سے سائیکل خود جیل میں مہیا کردے؟‘
معاملے پر پیر کو ہونے والی عدالتی سماعت کے دوران جج نے ریمارکس دیے کہ ’عمران خان کے مانگنے پر جیل میں سائیکل دے دیا بچوں سے بات کروا دی ہے اب موٹر سائیکل مانگیں گے تو وہ دیکھیں گے سوئمنگ پول جگہ بہت گھیرتا ہے ورنہ وہ مانگتے تو وہ بھی دے دیتے۔‘
عمران خان کے لیے جیل میں پہنچائی گئی سائیکل میں کیا خاص ہے؟
عمران خان کے لیے جیل پہنچائی گئی سائیکل کب خریدی گئی تھی اور اس وقت اس کی قیمت کیا تھی؟ سے متعلق تفصیل سامنے نہیں آ سکی۔
ویڈیوز اور تصاویر میں موجود سائیکل پر درج ماڈل نمبر اور اس کی تصویر سے واضح ہے کہ ’ایکسرسائز بائیک‘ متعدد ڈیجیٹل فیچرز کی حامل ہے۔
نئی بائیک کا وزن 74.6 کلوگرام جب کہ اسکرین پر ایل ای ڈی اسکرین نصب ہے۔ جس پر دل کی دھڑکن دکھانے کے لیے بار سمیت ریڈنگ ریک اور چھوٹا سا اسٹوریج کمپارٹمنٹ بھی موجود ہے۔
مینوئل، اونچائی، چربی پگھلانے، کارڈیو، طاقت میں اضافے، فٹنس ٹیست، ہارٹ ریٹ سمیت متعدد ورک آؤٹس کے لیے استعمال ہونے والی سائیکل میں 14 کلو گرام کے فلائی ویل کے ساتھ ڈیجیٹل ریززسٹنس کے 40 درجے ہیں۔
سیلف جنریشن پاور کی وجہ سے اسے چلانے کے لیے اضافی بجلی کی ضرور نہیں ہوتی۔
آن لائن ورزشی سائیکل فراہم کرنے والے متعدد اداروں کے مطابق خصوصی سائیکل کی قیمت 3500 ڈالر یعنی 10 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد ہے۔