نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے سوال پوچھنے کے جرم کی پاداش میں صحافی کا وزیراعظم ہاؤس میں داخلہ بند کر دیا۔
نجی ٹی وی سے وابستہ رپورٹر اورنگزیب کاکڑ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر بتایا کہ انوارالحق کاکڑ کی پریس کانفرنس کے دوران ان سے سوال پوچھا تو وہ اٹھ کر چلتے بنے اور کہا کہ میں آپ کو جواب نہیں دیتا کیا کر لو گے۔
Just for Record! @OfficialPfuj @Afzalbutt01 @amnesty @ICFJ @pressfreedom @HamidMirPAK @arifhameed15 @SaleemKhanSafi pic.twitter.com/w9fcWIUHh9
— Aurangzeb Kakar (@aurangkakar42) October 23, 2023
اورنگزیب کاکڑ کہتے ہیں کہ میں نے وزیراعظم کو کہا کہ سوال کرنا کسی بھی صحافی کا حق ہوتا ہے، آگے آپ کی مرضی ہے جواب دیں یا خاموشی اختیار کر لیں۔
مزید پڑھیں
صحافی کے مطابق وزیراعظم نے وہاں پر موجود وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی کو ہدایت کی کہ اس کا وزیراعظم ہاؤس میں داخلہ بند کیا جائے اور آئندہ میری پریس کانفرنس میں مدعو نہ کریں۔
اورنگزیب کاکڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے ایسے رویے کا اظہار اس سے قبل بھی کیا جا چکا ہے، ’ٹوئٹ کرنے کا مقصد واقعے کو ریکارڈ پر لانا ہے کیوں کہ مجھے انتقامی کارروائی کا خدشہ ہے‘۔
معاملہ سوشل میڈیا کی زینت بننے کے بعد صحافتی کمیونٹی سمیت دیگر افراد نے بھی اس پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
صحافی کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا تو احتجاج کریں گے، افضل بٹ
اورنگزیب کاکڑ کے ساتھ وزیراعظم کے اس رویے پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ سوال کرنا کسی بھی صحافی کا حق ہے، آگے وزیراعظم کی صوابدید تھی کہ وہ جواب دیتے یا خاموشی اختیار کر لیتے۔
افضل بٹ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اورنگزیب کاکڑ کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا تو احتجاج کیا جائے گا۔
اورنگزیب کاکڑ ایک پروفیشنل جرنلسٹ ہیں، سوال کرنا ان کا حق اور جواب دینا یا نہ دینا وزیر اعظم کی صوابدید تھا لیکن اورنگزیب کاکڑ کے ساتھ ہتک آمیز سلوک قابل مذمت ہے۔ اگر اورنگزیب کاکڑ کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا تو تو بھرپور احتجاج کریں گے۔
— Afzal Butt (@Afzalbutt01) October 23, 2023
سینیئر صحافی عامر سعید عباسی نے شاعرانہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ’تم سے پہلے جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا، اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا۔
Stay Strong
تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا
اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا— Aamir Saeed Abbasi (@AmirSaeedAbbasi) October 23, 2023
نادر بلوچ نے کہاکہ صحافی کے ساتھ اس اقدام کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
شرمناک اقدام، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
— Nadir Baloch (@BalochNadir5) October 23, 2023
سعدیہ سعید نے لکھا کہ پریشان نہ ہوں، عزت دینا اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
اللہ آپ کی عزت میں اضافہ فرمائیں
عزت دینا اللہ کے ہاتھ میں ہے۔۔ انسانو کے نہیں، یہ آج ہے کل نہیں
پریشان نہ ہوں شاباش
وَتُعِزُ مَن تَشَاء وَتُذِلُ مَن تَشَاء
— Sadia Saeed (@SadiaSa55) October 23, 2023
وزیراعظم کی جانب سے صحافی کے ساتھ ایسے رویے پر سوشل میڈیا پر ردعمل آنے کا سلسلہ جاری ہے۔