نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے پاس 31 اکتوبر کی مہلت ہے، یکم نومبر کے بعد پاکستان میں رہنے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ غیر قانونی افراد کے انخلاء کے لیے عارضی کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں، غیر قانونی افراد جہاں کہیں بھی ہیں مقررہ وقت پورا ہونے سے پہلے خود ہی واپس ہو جائیں، نہیں تو ریاست کارروائی کا حق رکھتی ہے۔ رضاکارانہ طور پر جانے والوں کے ساتھ ریاست اچھا برتاؤ کرے گی۔
نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی افراد کے انخلاء کے لیے عارضی کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔ تمام صوبوں سے بھی بات کر لی گئی ہے، ہر صوبے میں سینٹرز بنائے جائیں گے اور صوبے ہی ان کا خرچہ برداشت کریں گے۔
مزید پڑھیں
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی افراد کی معاونت کرنے والوں کے ساتھ رعایت نہیں برتی جائے گی، غیر قانونی افراد کو 50 ہزار سے زائد رقم لے جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نادرا کے حاصل کردہ غیر قانونی شناختی کارڈ رکھنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ غیر قانونی طور پر پاکستانی شناخت رکھنے والوں کو جیلوں میں بھیجا جائے گا، تمام غیر قانونی افراد کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔ ریاست کے پاس غیر قانونی افراد کا ڈیٹا موجود ہے۔
سرفراز بگٹی نے افغان باشندوں کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کو معلوم ہے کہ کون کہاں پر مقیم ہے، دیہاتوں میں ہیں یا میٹرو پولیٹن شہروں میں سب کا ڈیٹا ریاست کے پاس ہے۔ ریاست نے جیو فینسنگ کا عمل مکمل کر لیا ہے جس کے بعد سب کا ڈیٹا آچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں بغیر دستاویز داخلہ ممکن نہیں تو یہاں کیوں ہوگا، ہم مہمان نوازہیں، ویزہ لیکر آنے والوں کی مہمان نوازی کریں گے، ہم احسان اور مہمان فراموش نہیں، محسنوں کو یاد رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ویزہ پالیسی لا رہے ہیں تاکہ لوگ قانونی طریقے سے آئیں، کسی کو اسمگلنگ اور ڈالر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، جعلی پاسپورٹ والے غیر ملکیوں کے پاسپورٹ کینسل کردیے جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست نے طے کرلیا ہے کہ غیر قانونی مقیم کسی بھی غیر ملکی کو نہیں چھوڑا جائے گا، سیاسی قیادت کو تھریٹس ہیں۔