خیبرپختونخوا حکومت نے غیرقانونی افغانوں کی واپسی کے لیے شہریوں سے مدد مانگ لی

جمعرات 26 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں مقیم غیرقانونی تارکین کی وطن واپسی کی ڈیڈلائن جوں جوں قریب آ رہی ہے، انتظامی سطح پر اس کے لیے اقدامات میں بھی تیزی دکھائی دے رہی ہے۔

بدھ کو خیبرپختونخوا کی نگراں حکومت کی جانب سے ’غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کا قیام ممکن نہیں‘ کے عنوان سے جاری پیغام میں شہریوں سے تعاون کی اپیل کی ہے۔

صوبائی حکومت کے پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’خیبر پختونخوا کے شہری صوبے میں مقیم غیر قانونی غیرملکیوں کے بارے میں اطلاع دیں تاکہ ان کی واپسی مقررہ تاریخ سے پہلے ممکن بنائی جاسکے۔‘

اس مقصد کے لیے قائم ’کنٹرول روم‘ کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اس ’کنٹرول روم میں تعینات عملہ فوری رہنمائی معلومات اور در پیش مشکلات کے حل کے لیے 24 گھنٹے اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔‘

خیبرپختونخوا کی نگراں صوبائی حکومت کا پیغام سوشل میڈیا پر بھی جاری کیا گیا ہے (فوٹو: حکومت خیبرپختونخوا)

رضاکارانہ طور پر انخلا کی آخری تاریخ 31 اکتوبر کی یاددہانی کراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر کسی کو ’غیرقانونی مقیم افراد کی نشاندہی، انخلا کے حوالے سے درپیش مسائل اور رہنمائی‘ مطلوب ہو تو ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کر سکتا ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں اس وقت 30 لاکھ سے زائد افغان باشندے مقیم ہیں۔ ان میں غیرقانونی طور پر مقیم افغانوں کی تعداد بھی لاکھوں میں بتائی جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp