سائفر کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی درخواستِ ضمانت مسترد

جمعہ 27 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ  نے سائفر کیس میں سابق وزیر اعطم عمران خان کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے اخراج مقدمہ کی درخواست بھی مسترد کردی ہے۔

سائفر کیس میں ضمانت سمیت اسی مقدمہ کے اخراج کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد 16 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو آج سنایا گیا ہے۔

گزشتہ سماعت پر ایف آئی اے  کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت میں موقف اپنایا تھا کہ یہ ایسا کیس ہے جس میں جرم کا ارتکاب کرکے اسے ملزم کی جانب سے تسلیم بھی کیا گیا ہے، خفیہ دستاویز پبلک کرنے پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت اس جرم کی سزا 14 سال قید یا سزائے موت ہے۔

عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ کا موقف تھا کہ  چیئرمین پی ٹی آئی نے پبلک کو کوئی سائفر نہیں دکھایا بلکہ علامتی طور پر ایک کاغذ لہرایا تھا، ایف آئی اے کے وکیل نے کہا  تھا کہ سیکرٹ ڈاکومنٹ پبلک کرنے پر وزیراعظم کو آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت استثنا حاصل نہیں ہے۔

عمران خان اس وقت سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کی مدعیت میں مقدمے کا اندراج کیا گیا تھا، جس میں انہیں سفارتی حساس دستاویز سائفر کو عام کرنے اور حساس دستاویز کو سیاسی مفاد کے لیے اور ملکی اداروں کے خلاف استعمال کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

سائفر کیس کےضمن میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اسد عمر اور اعظم خان سمیت دیگر کے کردار کا تعین کیا جائے گا، ان میں سے جو بھی ملوث نکلے ان کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp