آخری 4 دن کی مہلت باقی رہ گئی۔ غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر تک ہر صورت پاکستان چھوڑنا ہوگا بصورت دیگر سختی سے نمٹا جائے گا۔ یکم نومبر کے بعد ڈی پورٹ کرنے کا حتمی فیصلہ اور اس میں کوئی توسیع نہیں دی جائے گی۔ اب تک 76 ہزار 9 سو 28 افغان پناہ گزینوں کی واپسی ہو چکی ہے۔
غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز مزید 4709 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے۔ گزشتہ روز 1104 مرد، 952 خواتین اور 2653 بچے اپنے ملک واپس چلے گئے۔ 31 اکتوبر کے بعد پاکستان میں مقیم غیرقانونی غیرملکیوں کی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیدادوں کو ضبط کر لیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
سیکیورٹی فورسز کے ذریعے ملک میں بڑے پیمانے پر جیو فینسنگ کے ذریعے مشکوک افراد کی نشان دہی کر لی گئی ہے۔ مقررہ وقت کے بعد ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومتی اعلان کے بعد سے طورخم اور چمن بارڈر سے روزانہ ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔
عوام نے حکومتی فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ غیرقانونی پناہ گزینوں کی وجہ سے ہمارے ملک کا امن وامان اور معیشت خراب ہیں۔ ان کے جانے سے حالات میں بہتری اور خوشحالی آئے گی۔ پاکستان میں دہشت گردی، منشیات، کلاشنکوف کلچر، اسمگلنگ جیسے بے شمار جرائم افغان پناہ گزینون کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔
حکومت اور عسکری قیادت نے پاکستان کی سالمیت کے پیش نظر ان جرائم کو ختم کرنے کا اٹل فیصلہ کیا اور ان کی وطن واپسی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔