تحریک انصاف کا چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ

جمعہ 27 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی سائفر کیس میں ضمانت اور اخراج مقدمہ کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ جانبدارانہ اور یکطرفہ قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس عامر فاروق کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔

اسلام آباد آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی سائفر کیس میں ضمانت اور مقدمے سے بریت کی درخواست خارج کر دی ہے، فیصلے کے رد عمل میں پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کے فیصلے کو نہایت جانبدارانہ، متعصّبانہ اور فیئر ایڈمنسٹریشن آف جسٹس کے بنیادی اصول سے یکسر متصادم قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔

ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ججز کے ہاتھوں انصاف کے قتل کی تاریخ جب بھی لکھی جائے گی، جسٹس عامر فاروق کا نام سرِفہرست ہوگا کیوں کہ ان کے چیئرمین عمران خان کے خلاف تعصّب اور انتقام پر مبنی رویّے میں کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں۔

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ آئین و قانون عمران خان کو جو فیئرٹرائل اور انصاف تک رسائی کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں، انہیں جسٹس عامر فاروق اپنے منصب و اختیار کے ناجائز استعمال سے غصب کرنے میں مصروف ہیں۔

تحریک انصاف کے مطابق چیئرمین عمران خان درجنوں مرتبہ جسٹس عامر فاروق کے متعصّبانہ رویّے کی بنیاد پر اپنے مقدمات کسی منصف مزاج جج کو منتقل کرنے کی استدعا کرچکے ہیں،عمران خان کو بنیادی قانونی حقوق سے محروم کرنے اور ان کے خلاف ریاست کے وسیع تر انتقامی ایجنڈے کی تکمیل میں جسٹس عامر فاروق کا کردار ایک کلیدی سہولت کار کا ہے۔

تحریک انصاف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو عدالتی احاطے سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری اور توشہ خانہ کیس میں ایک متعصّب جج ہمایوں دلاور کی سرپرستی سمیت چیئرمین عمران خان کے خلاف جسٹس عامر فاروق کے کم و بیش تمام فیصلے سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دیے۔

’عمران خان کو اپنے اندھے انتقام کا نشانہ بنانے والے جج کو کرپشن کے سب سے بڑے مقدمے میں سزا یافتہ ایک مفرور اور اشتہاری کو عدالتی پناہ فراہم کرتے ہوئے بھی پوری قوم نے دیکھا،جسٹس عامر فاروق کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے عہدے سے بلا تاخیر معزول کیا جانا ملک میں عدلیہ کی ساکھ اور عدل و انصاف کی حرمت کے تحفّظ کے لیے ناگزیر ہے۔‘

پی ٹی آئی کے مطابق طویل سیاسی جدوجہد کے نتیجے میں آزاد کروائی گئی عدلیہ کی جسٹس عامر فاروق جیسے ججز کے ہاتھوں تباہی پر پوری قوم نہایت تشویش میں مبتلا ہے۔

تحریک انصاف نے کہا ہے کہ عدل و انصاف تک رسائی شہریوں کا بنیادی آئینی حق ہے، اسے کسی جج کی مطلق مرضی، قانون کے متعصّبانہ نفاذ اور عدالتوں کے سیاسی استعمال کی بھینٹ نہیں چڑھایا جا سکتا ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق اگر عدلیہ اپنی عزت و حرمت کی بحالی چاہتی ہے تو جسٹس عامر فاروق جیسے ججز کو اپنی صفوں سے نکالنے کا فی الفور اہتمام کرے، سپریم جوڈیشل کونسل کے لیے اہم اور توجّہ طلب معاملہ ہے کہ وہ قانون و انصاف کا چہرہ مسخ کرنے والے ایک ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے طرزِعمل اور غیرمنصفانہ فیصلوں کے ایک طویل سلسلے کا نوٹس لے۔

تحریک انصاف نے مزید کہا ہے کہ تحریک انصاف کے پاس جسٹس عامر فاروق کے خلاف بھرپور قانونی چارہ جوئی کے علاوہ بظاہر کوئی راستہ باقی نہیں بچا۔ پی ٹی آئی کورکمیٹی کے اجلاس میں جسٹس عامر فاروق کے طرزِ عمل اور متعصبانہ فیصلوں کا جائزہ لے گی اور آئندہ کے لائحۂ عمل کا اعلان کرے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

امن کے لیے دہشتگردی کے بیانیے کو شکست دینا ہوگی، بلاول بھٹو کا دورہ کوئٹہ کے دوران اظہار خیال

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

شعبان سے 2 ہفتے قبل اغوا ہونے والے 7 افراد بازیاب نہ ہوسکے، اغواکاروں کی دی گئی ڈیڈ لائن بھی ختم

حکومت خود گرنا چاہتی ہے، 12 جولائی کو علامتی دھرنا نہیں ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

شادی کے وقت یا علحیدگی سے قبل بیوی کو دیے گئے تحائف واپس ہوں گے یا نہیں، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

ویڈیو

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

مصنوعی آبشار اور سوئمنگ پول نے مظفر آباد کے باسیوں کو اپنا دیوانہ بنالیا

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟

کالم / تجزیہ

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا

نواز شریف! بولتے کیوں نہیں میرے حق میں؟

شملہ معاہدے کی ‘خفیہ شق’ اور دائروں کا سفر