کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم: ’ہردیپ سنگھ نجر کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے‘

ہفتہ 28 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کینیڈا میں 29 اکتوبر کو ہونے والے خالصتان ریفرنڈم میں سکھوں کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے۔

کونسل آف خالصتان کے صدر ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے زور دے کر کہا ہے کہ خالصتان کے حامی کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل نے سکھ برادری میں خالصتان کی آزادی کے لیے غیر متزلزل حمایت کو تقویت دی ہے جس کا واضح مظاہرہ اس گوردوارے میں ان کے اجتماع میں کیا گیا ہے جہاں اس سال 18 جون کو بھارتی ایجنٹوں نے ہردیپ سنگھ نجر کی زندگی المناک طور پر چھین لی تھی۔

’کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بیان کے بعد خالصتان ریفرنڈم میں ووٹروں کی بھاری تعداد میں شرکت کی توقع ہے‘۔

یہاں گرو نانک سکھ گوردوارہ میں خالصتان کی حمایت میں 29 اکتوبر بروز اتوار کو خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ سے قبل ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے اعلان کیا کہ سکھ برادری نجر مرکز کے مقام پر ہونے والے ریفرنڈم میں تاریخی تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لیے تیار ہے۔ بزرگ خالصتانی رہنما نے ذکر کیا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین پارلیمنٹ میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ نجر کا قتل ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں کا کام تھاجو کینیڈا میں ہندوستانی قونصل خانوں سے کام کرتی ہیں۔

مزید برآں کینیڈا سمیت دنیا کے سرکردہ ممالک نے نجر کے قتل کا ذمہ دار بھارت کو ٹھہرایا ہے اور بھارت سے جوابدہی کا مطالبہ کیا ہے، ڈاکٹر سندھو نے کہا کہ بھارت نے ایک بدمعاش ریاست کے طور پر کام کیا ہے۔

ڈاکٹر بخشیش سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے کینیڈا کے شہریوں کو قتل اور دھمکیاں دے کر کینیڈا کی خودمختاری اور آزادی کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔ شاید دنیا نے سکھوں پر اس وقت یقین نہ کیا ہو جب انہوں نے کہا کہ بھارت ان کی نسل کشی میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہاکہ کینیڈین وزیراعظم کے بیان نے دنیا پر ثابت کر دیا ہے کہ سکھ درست تھے۔ ممتاز عالمی طاقتوں نے جمہوری ریفرنڈم کے تصور کی تائید کی ہے، بالخصوص اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ سکھ پنجاب کی آزادی اور سکھوں کے علیحدہ وطن کے قیام کے لیے ایک جائز مہم چلا رہے ہیں۔

سکھ فار جسٹس کے کوآرڈینیٹر اوتار سنگھ پنوں نے کہا کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں کے ایجنٹوں نے ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم منعقد کرنے سے روکنے کی کوشش میں 50 گولیاں ماریں۔ 45 سالہ ہردیپ سنگھ  کو وینکوور کے مضافاتی علاقے سرے میں اسی سکھ مندر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جہاں ایک خاص سکھ آبادی ہے، جہاں خالصتان ریفرنڈم کا دوسرا مرحلہ اتوار کو ہوگا۔

اوتار سنگھ پنن نے کہا کہ نجار پنجاب میں سکھوں کے وطن کے علمبردار تھے، اپنے قتل سے چند منٹ پہلے اس نے خالصتان ریفرنڈم کی حمایت میں اپنی آخری تقریر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ عین اسی جگہ پر ہو رہی ہے جہاں کینیڈا کے شہر وینکوور میں نجار کو قتل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کمیونٹی کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آزادی کی حمایت میں اپنا ووٹ ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل 10 ستمبر کو اسی مقام پر ریفرنڈم کی حمایت میں ایک لاکھ 35 ہزار ووٹ ڈالے گئے تھے جب کہ ووٹنگ کا وقت ختم ہونے پر لائنوں میں انتظار کرنے والے ہزاروں ووٹ نہیں ڈال سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp