اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، مظلوم فلسطینی عوام محصور ہو کر رہ گئے ہیں مگر اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی نہ کرنے کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ ایلی کوہن نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہاکہ جیسے دنیا نے نازیوں اور داعش کو ختم کیا ایسے ہی ہم حماس کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس وقت غزہ میں صورت حال انتہائی نازک ہے، ایسے میں فلسطین کی ایک مسجد کے اسپیکر سے یہ آواز گونجتی سنائی دی ہے کہ اے اللہ، یہاں اب کوئی نہیں بچا بس تو ہی ہے۔
مزید پڑھیں
مسجد سے کیے گئے اعلان میں مسلمانوں کو پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ پر طاقت کا بھرپور استعمال کر رہا ہے مگر ہم سمجھتے ہیں کہ اللہ کی قدرت ہی غالب آئے گی۔
مزید کہا گیا کہ اہل اسلام غزہ کے مظلوموں کے لیے دعا کریں، کیوں کہ اب یہاں مواصلاتی رابطے بھی منقطع ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ شب غزہ پر جو حملہ کیا گیا وہ انتہائی تباہ کن ثابت ہوا ہے جس کی وجہ سے مواصلاتی نظام مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے جس کے بعد غزہ کا دنیا سے رابطہ اب کٹ کر رہ گیا ہے۔
اس کے علاوہ خوراک، پانی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی سپلائی پہلے سے ہی معطل ہے اور فلسطینی عوام بے یارومددگار ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کی طرف سے کیے گئے آپریشن کے بعد اسرائیلی فوج کی بمباری اب تک جاری ہے، اور شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔