جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے کل غزہ مارچ ہر صورت ہو گا، ہم ڈرنے والے نہیں، انتظامیہ ہوش کے ناخن لے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ ہم اپنے لوگوں کی رہائی کا مطالبہ نہیں کر رہے۔
سراج الحق نے کہاکہ اس وقت اسرائیل ہمارے فلسطینی بھائیوں پر تاریخ کے بدترین مظالم ڈھا رہا ہے، فضائی حملوں کے بعد اب زمینی راستے سے بھی دھاوا بول دیا گیا ہے جس کے بعد مواصلاتی رابطے منقطع ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ہماری طرف سے اظہار یکجہتی مارچ کرنے سے حق ادا نہیں ہو جاتا لیکن جس حد تک ہو سکتا ہے ہمیں ضرور کرنا چاہیے، کل کے ہمارے مارچ میں خواتین اور بچے بھی شامل ہوں گے کیوں کہ فلسطین میں خواتین اور بچوں کو بھی شہید کیا جا رہا ہے۔
سراج الحق نے کہاکہ ہماری مقامی قیادت نے اسلام آباد کی انتظامیہ سے اجتماع کی اجازت مانگی تھی اور آج انہوں نے جلسے کی جگہ کو دیکھنا تھا مگر اچانک سے ہمارے کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کر دی گئیں۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت غزہ میں رسائی کا کوئی طریقہ نہیں، وہاں پر خوراک اور ادویات کی قلت پیدا ہو چکی ہے، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا کہ عالم اسلام خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ ہمیں فلسطینیوں کے درد کو محسوس کرنا ہو گا، ہم ایک جسم کی مانند ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہمیں جلسے کی اجازت شاید اس لیے نہیں دی جا رہی کہ امریکا کا نام کیوں لیا، حالانکہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے تو لندن میں بھی مظاہرے ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ خود اعتراف کر چکے ہیں کہ فلسطین کے عوام گھٹن زدہ ماحول میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔
واضح رہے کہ آج اسلام آباد میں غزہ مارچ کی اجازت کے معاملے پر جماعت اسلامی کے کارکنان اور پولیس آمنے سامنے آ گئے اور اس دوران متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
غزہ مارچ اسلام آباد کو روکنے کے لئے
جماعت اسلامی کی قیادت پر اور کارکنان پر پنجاب پولیس تشدد کررہی ہے
استغفرُللہ ہمارے مسلم ملک کا یہ حال ہے pic.twitter.com/wr4G1tg53I— Ikramullah Naseem (@realikramnasim) October 28, 2023
اسلام آباد پولیس کا موقف ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ ہے اور اس دوران کسی کو بھی پروگرام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔