پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کے مبینہ واٹس ایپ میسیجز لیک ہونے کے بعد پاکستان ہی نہیں انڈیا میں بھی اس پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
سابق پاکستانی کرکٹر وقار یونس نے واٹس ایپ پیغام لیک ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے پریشان کن قرار دیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’یہ کیا کرنے کی کوشش کر رہے ہو آپ لوگ؟ خوش ہو گئے آپ لوگ۔ برائے مہربانی بابر اعظم کو اس سے باہر رکھو۔ وہ پاکستان کرکٹ کا اثاثہ ہیں۔‘
اس سے قبل انڈین کرکٹ وی لاگر سشانت مہتا نے بھی نجی پاکستانی چینل اے آر وائی کے پروگرام کا ایک کلپ ٹویٹ کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ ’انہوں نے بابر اعظم کی نجی واٹس ایپ چیٹ لیک کر ڈالی؟ پاکستان پلیئرز کو ملتا کیا ہے کہ ان سے اتنی خواہش رکھتے ہو؟‘
They leaked Babar Azam’s private WhatsApp chats?
Pakistani players ko milta kya hai ko unse itni expectations rakhte ho? This is disgusting, he still has three matches to play in this World Cup pic.twitter.com/8eHSG2oygT— Sushant Mehta (@SushantNMehta) October 29, 2023
پاکستانی صارف عثمان نے بھی یہی ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’بابراعظم کی منشا کے بغیر ان کی نجی چیٹ لیک کی گئی ہے۔ یہ پاکستان کے کپتان ہیں۔‘
پاکستانی ٹیلی ویژن میزبان وسیم بادامی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سی ای او اور کپتان بابراعظم کے درمیان ہونے والے واٹس ایپ میسیج پڑھ کر بھی سنائے۔ ان میں سی ای او سلمان لکھتے ہیں کہ ’بابر، ٹی وی اور سوشل میڈیا پر خبریں چل رہی ہیں کہ آپ چیئرمین پی سی پی کو کالز کر رہے ہیں مگر وہ جواب نہیں دے رہے ہیں۔ کیا آپ نے انہیں کال کی؟‘
اس کے جواب میں بابر اعظم کہتے ہیں کہ ’سلام سلمان بھائی، میں نے تو سر (چیئرمین پی سی بی زکا اشرف) کو کوئی کال نہیں کی۔‘
اسی پروگرام میں شریک سابق کرکٹر اظہر علی کہتے ہیں کہ ’میرا سوال ہے کہ کیا یہ مسییج ان کو (رپورٹر) فارورڈ کرنے سے پہلے انہوں (چیئرمین یا سی سی او پی سی بی) نے بابر سے اجازت لی ہے۔ اسے ادھر چلانے سے پہلے بھی بابر سے اجازت لینی چاہیے تھی۔‘