پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ چیف سلیکٹر نے ایسے موقع پر استعفیٰ دیا جب پاکستان کرکٹ ٹیم میدان میں کارکردگی کے علاوہ آف دی فیلڈ بھی خبروں میں گردش کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر انضمام الحق کو پیر کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نےکھلاڑیوں کے مفادات کے ٹکراؤ کے معاملے پر طلب کیا تھا جس کے بعد ان کا فوری استعفیٰ سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں
انضمام الحق نے قومی مینز سلیکشن کمیٹی کے ساتھ جونیئر سلیکشن کمیٹی کے سربراہ کے عہدے سے بھی استعفیٰ دیا ہے۔
سابق کپتان انضمام الحق کو 7 اگست 2023 کو قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا اور رواں ماہ کے شروع میں انہیں جونیئر مینز سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین کا چارج بھی دیا گیا تھا۔
ایک بیان میں انضمام الحق کا کہنا تھا کہ میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں تاکہ میڈیا پر لگائے گئے مفادات کے ٹکراؤ کے الزامات کی صاف اور شفاف تخقیقات ہو سکیں۔ اگر کمیٹی مجھے قصوروار نہیں پاتی تو میں چیف سلیکٹر کے عہدے پر اپنی ذمہ داریاں دوبارہ شروع کروں گا۔
پی سی بی نے تحقیقات کے دوران انضمام الحق کے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دینے کے فیصلے کو سراہا ہے اور اسے تسلیم کیا ہے۔
مفادات کے ٹکراؤ کا معاملہ ہے کیا؟
پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور کھلاڑیوں کے مفادات کے ٹکراؤ کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب متعدد کھلاڑیوں کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے والی پی آر فرم سایا کارپوریشن خبروں میں گردش کرنے لگی۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق پر الزام ہے کہ وہ سایا کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا حصہ ہیں، مبینہ طور پر وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان بھی سایا کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہیں۔ چیف سلیکٹر پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹیم منتخب کرتے وقت ان کھلاڑیوں کو ترجیح دی جو سایا کارپوریشن کے کلائنٹ ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں اس معاملے پر کہا تھا کہ ’وہ اس معاملے پر انضمام الحق سے بات کریں گے‘۔
الزامات کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
انضمام الحق کے استعفیٰ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس معاملے پر تحقیقات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پی سی بی اعلامیے کے مطابق ’پاکستان کرکٹ بورڈ نےٹیم کے انتخاب کے عمل سے متعلق میڈیا میں آنے والی رپورٹس اور مفادات کے ٹکراؤ کے حوالے سے الزامات کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے‘۔ کمیٹی اپنی رپورٹ اور سفارشات پی سی بی کی انتظامیہ کو جلد پیش کرے گی