پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی افغانستان روانگی سے قبل ان ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے۔ اور جن افراد کا ڈیٹا حاصل کیا جا چکا ہے انہیں طورخم روانہ کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ضلع خیبر لنڈی کوتل حمزہ بابا مزار کے ساتھ قائم انٹری پوائنٹ کیمپ میں افغانستان جانے والے افغان خاندانوں کا ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے۔ نادرا کی موبائل وین کیمپ میں موجود ہے جہاں ڈیٹا حاصل کرنے کا سلسلہ آج رات ساڑھے گیارہ بجے تک جاری رہے گا۔
مزید پڑھیں
ذرائع کے مطابق لنڈی کوتل انٹری پوائنٹ کیمپ میں افغانستان جانے والے خاندانوں کی ڈیٹا انٹری کرنے کے بعد فلائنگ کوچز کے ذریعے طورخم بارڈر کے راستے واپس افغانستان واپس جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق لنڈی کوٹل عارضی کیمپ میں اب تک 7380 افراد کا ڈیٹا مکمل کیا جا چکا ہے، جس کے بعد ڈیٹا فراہم کرنے والے خاندانوں کو افغانستان واپسی کے لیے طورخم روانہ کر دیا گیا ہے۔
علاوہ اڈیالہ جیل راولپنڈی سے پشاور منتقل کیے گئے 64 غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو طورخم بارڈر کے راستے ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔اسی طرح سینٹر جیل پشاور سے 51 غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو طورخم بارڈر کے راستے ڈی پورٹ کیاگیا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکی باشندوں کے ملک سے انخلا کی آخری تاریخ 31 اکتوبر مقررکی تھی۔ اس تاریخ سے قبل ہی بڑی تعداد میں غیرقانونی مقیم افراد پاکستان چھوڑ گئے تھے، جب کہ افغانوں کی وطن واپسی کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ نیز سیکیورٹی اداروں نے مقررہ تاریخ کے بعد سے غیرقانونی مقیم افراد کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔