پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف کی مدت 4 نومبر کو ختم ہورہی ہے، جس کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے سربراہ بننے کی دوڑ کا آغاز ایک بار پھر شروع ہوچکا ہے۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف نے نجم سیٹھی کو ہٹانے کے بعد ذکا اشرف کی سربراہی میں مینجمنٹ کمیٹی قائم کی تھی جس کو 4 ماہ کے دوران چیئرمین پی سی بی کے انتخابات کروانے کا ٹاسک دیا تھا، تاہم مینجمنٹ کمیٹی تاحال دیا گیا ٹاسک مکمل نہیں کرسکی ہے۔
ابھی تک وزیراعظم کو سمری ہی ارسال نہیں کی گئی
پاکستان کرکٹ بورڈ کے موجودہ سربراہ کی مدت 4 نومبر کو ختم ہوجائے گی جس کے بعد نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ موجودہ چیئرمین کی مدت میں توسیع یا نئی مینجمنٹ کمیٹی کا نوٹیفیکیشن جاری کریں گے۔
مزید پڑھیں
نگراں وزیراعظم وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد چئیرمین مینجمنٹ کمیٹی کی مدت میں توسیع یا نئی مینجمنٹ کمیٹی کا اعلان کریں گے تاہم کابینہ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے تاحال کوئی سمری ارسال نہیں کی گئی۔
کون کون دوڑ میں شامل ہے؟
پاکستان کرکٹ بورڈ میں حالیہ تنازعات کے بعد سابق کھلاڑیوں کی جانب سے نگراں وزیراعظم پر نیا چئیرمین تعینات کرنے کا دباؤ ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ذکا اشرف کی مینجمنٹ کمیٹی کی مدت میں توسیع کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔
ذرائع کے مطابق بھارت میں جاری کرکٹ ورلڈکپ کی وجہ سے نگراں وزیراعظم موجودہ چیئرمین کی مدت میں توسیع کر سکتے ہیں تاہم دوسری جانب کچھ امیدوار نئے سربراہ کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق سیکریٹری کابینہ احمد نواز سکھیرا پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے سربراہ بننے کے مضبوط ترین امیدوار کے طور پر سامنے آئیں ہیں البتہ ان کے نام کی منظوری سے متعلق تاحال حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
ذکا اشرف کی دوڑیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے موجودہ سربراہ ذکا اشرف کے قریبی ساتھیوں نے نگراں وزیراعظم سے رابطہ بھی کیا ہے اور انہیں کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران چیئرمین کو تبدیل نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی کابینہ کے ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم سرکولیشن سمری کے ذریعے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سے متعلق فیصلہ کریں گے۔