پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ انتخابات میں تمام جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق حکمت عملی بنانے کے لیے سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کرے گی تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ معاملہ تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سلسلے میں سابق اسپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کے ایک وفد نے جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات بھی کی تھی۔
نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر تحریک انصاف کے ایک رہنما نے وی نیوز کو بتایا کہ اسد قیصر کی گرفتاری کے بعد سیاسی جماعتوں سے رابطہ تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسد قیصر کی اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے اس حوالے سے گفتگو بھی ہوئی تھی اور انہوں نے پیغام پیپلزپارٹی کی قیادت تک پہنچانے کی یقین دہانی بھی کروائی تھی جس کے بعد معاملہ آگے بڑھتا تاہم اسد قیصر کی گرفتاری کے بعد اب یہ معاملہ تعطل کا شکار ہوچکا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ’عمران خان کی اجازت سے اسد قیصر کی سربراہی میں سیاسی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی لیکن اب ان کی گرفتاری کے بعد کور کمیٹی نے تاحال اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اس معاملے میں زیادہ پر امید نہیں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اسد قیصر اور صدر عارف علوی کی درخواست پر دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرنے کی اجازت دی تھی جس کا واحد مقصد بروقت اور صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد تھا۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے عمران خان سے ہونے والی لیگل ٹیم کی ملاقات کے دوران بھی سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرنے سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی تاہم منگل کو پیشی کے بعد اس حوالے سے نئی ہدایات سامنے آنے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے تحریک انصاف کی انتخابات میں عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کرنے کے بعد دونوں جماعتیں قریب آئی تھیں اور پیغام رسانی کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔