پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان سے کہا ہے کہ وہ اپنی سوشل میڈیا پوسٹ ڈیلیٹ کردیں جس میں انہوں نے سری لنکا کے خلاف ٹیم کی تاریخی فتح کو اسرائیل کے ہاتھوں نسل کشی کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کے نام وقف کیا ہے۔ تاہم وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے فلسطین کے حق میں سوشل میڈیا پوسٹ ڈیلیٹ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’یہ معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور پی سی بی کے لیگل ڈیپارٹمنٹ سے متعلق ہے میں اس سے آگاہ نہیں ہوں۔‘
یاد رہے کہ رضوان نے کرکٹ ورلڈ کپ کی تاریخ میں اب تک کے سب سے زیادہ رنز کے تعاقب میں 131 رنز (ناٹ آؤٹ) کی اننگز کے ایک دن بعد 11 اکتوبر کو ٹویٹ کیا تھا کہ ’یہ فتح غزہ میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں کے لیے تھی، جیت میں اپنا حصہ ڈالنے پر خوش ہوں۔‘
This was for our brothers and sisters in Gaza. 🤲🏼
Happy to contribute in the win. Credits to the whole team and especially Abdullah Shafique and Hassan Ali for making it easier.
Extremely grateful to the people of Hyderabad for the amazing hospitality and support throughout.
— Muhammad Rizwan (@iMRizwanPak) October 11, 2023
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ایک کھلاڑی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بھی بتایا کہ سوشل میڈیا پوسٹ پر پی سی بی، آئی سی سی اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی جانب سے دباؤ میں تھا لیکن رضوان نے اسے ڈیلیٹ کرنے سے انکار کردیا تھا۔
محمد رضوان کی محصور فلسطینیوں کی حمایت پر بھارت میں کرکٹ شائقین کی جانب سےبھی شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔ بھارتی شائقین نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے رضوان پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
بھارتی صحافی سدھیر چودھری نے ایکس پر لکھا کہ تھا ’یہ صرف کرکٹ ورلڈ کپ ہی نہیں بلکہ سیاسی اور مذہبی نظریات کا میدان جنگ بھی ہے۔
Pakistan cricketer and wicketkeeper batter Muhammad Rizwan dedicates his match winning century to the people of #Gaza
He also thanked the people of Hyderabad for supporting Pakistan.
This #ICCCricketWorldCup23 is not just cricket but also a battleground of political and… https://t.co/zMCxYw9svp— Sudhir Chaudhary (@sudhirchaudhary) October 11, 2023
تاہم آئی سی سی نے کھلاڑیوں کے سیاسی بیانات دینے پر کہا تھا کہ وہ کھیل کے میدان سے دور اپنے میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرنے کے لیے آزاد ہیں۔
پاکستان کے دیگر کرکٹرز نے بھی بے گناہ فلسطینیوں پر اسرائیل کے مسلسل غیر انسانی حملوں کے بعد فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔ آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے لیے بھارت میں موجود کرکٹرز نے بھی ایکس پوسٹس پر فلسطین کا جھنڈا پوسٹ کیا تھا۔ آل راؤنڈر شاداب خان، محمد نواز اور لیگ اسپنر اسامہ میر نے معصوم فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے امن کی امید ظاہر کی تھی۔
انسٹاگرام پوسٹس اور ٹویٹس کے ذریعے کھیلوں کے بہت سے بڑے ستاروں نے فلسطینیوں کی حالت زار اور خطے میں امن کی ضرورت کی طرف توجہ مبذول کرانے کے لیے اپنی بااثر آوازوں کا مؤثر استعمال کر رہے ہیں۔
شائقین کرکٹ کو یاد ہوگا کہ 2014 میں آئی سی سی نے انگلینڈ کے آل راؤنڈر معین علی پر پابندی عائد کر دی تھی کیونکہ انہوں نے کلائی پر ایک پٹی باندھ رکھی تھی جس پر لکھا تھا کہ ’غزہ بچاؤ اور فلسطین کو آزاد کرو۔‘
2019 میں آئی سی سی نے بھارت کے مہندر سنگھ دھونی کو حکم دیا تھا کہ وہ آسٹریلیا کے خلاف ورلڈ کپ میچ کے دوران خنجر کے متنازع لوگو والے دستانے اتار دیں۔
کرکٹ مبصرین کے مطابق اس بات کے امکانات بہت کم ہیں کہ آئی سی سی ایکس پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے محمد رضوان کے بیان پر کوئی کارروائی کرے گا۔