لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف آشیانہ ریفرنس میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ موخر کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں وکلا کو معاونت کے لیے طلب کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ ریفرنس میں شہباز شریف ، فواد حسن فواد اور احمد چیمہ سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنانا تھا، تاہم دوران سماعت احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے احتساب عدالتوں کو حتمی فیصلہ کرنے سے روک رکھا ہے، ہم سپریم کورٹ کے حکم کے پابند ہیں۔
مزید پڑھیں
ملزمان کے وکلا نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی پیش کر دیتے ہیں، اس سے معاملہ واضح ہو جائے گا۔ اس موقع پر نیب کے وکیل نے دلائل پیش کیے کہ یہ کیس میرٹ پر سنا گیا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ اس کیس پر اثر انداز نہیں ہوتا۔
وکلا کو سننے کے بعد احتساب عدالت نے شہباز شریف سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر مزید معاونت طلب کرلی اور سماعت 18 نومبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو نیب ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے سماعت کرتے ہوئے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی تھی اور احتساب عدالتوں کو نیب کیسز کا فیصلہ کرنے سے روک دیا تھا۔