سابق انگلش کپتان مائیکل وان اور محمد حفیظ کی ایکس ( ٹویٹر) پر لفظی جنگ: معاملہ کیا ہے؟

جمعرات 9 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ اس وقت انڈیا میں جاری ہے جہاں پاکستان کرکٹ ٹیم تقریبا اس ورلڈ کپ سے باہر ہو چکی ہے۔ ورلڈ کپ کے دوران ہی جہاں پاکستان کرکٹ ٹیم بری پرفارمنس ایک مسئلہ رہی وہیں آف فیلڈ بھی بہت سے مسائل درپیش رہے جس میں کبھی ڈریسنگ روم میں لڑائی کی خبریں تو کبھی کپتان بابر اعظم اور مینجمنٹ کمیٹی کے درمیان تنازعات کی خبریں سوشل میڈیا کی زینت بنی رہیں۔

مایوس کن کارگردگی اور انتظامی مسائل سے دوچار پاکستان کرکٹ کے شائقین کو دھچکا اس وقت لگا جب چیف سیلکٹر انضمام الحق بھی ٹورنامنٹ کے دوران ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

اسی سب کے دوران جہاں باقی سوشل میڈیا صارفین نے تبصرے کیے وہیں ملکی اور غیر ملکی سابق کھلاڑیوں نے تبصروں کا بازار گرم رکھا۔ سابق کپتان محمد حفیظ اور سابق انگلش کپتان مائیکل وان کے درمیان بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اسی دوران ایک لفظی جنگ چھڑ گئی۔

ہوا کچھ یوں کہ 4 نومبر کو بنگلورو میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کے میچ سے ایک دن پہلےمائیکل وان نے ایک ٹویٹ پوسٹ کی جس میں کپتان بابر اعظم کے واٹس ایپ چیٹ لیک اسکینڈل اور انضام الحق کے مستعفی ہونے پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے بہت فکر ہورہی ہے ، پاکستان میں سب بہت پرسکون ہیں ، ان کی اچھی پرفامنس کے لیے کسی کا مستعفی ہونا یا چیٹ لیک ہونا ضروری ہے۔

 

مائیکل وان کی ٹویٹ کے جواب میں محمد حفیظ نے سابق انگلش کپتان کو مشورہ دیا کہ وہ پاکستان کے بجائے انگلینڈ ٹیم کے مسائل پر توجہ دیں۔ انہوں نے ای سی بی کی جانب سے سنٹرل کنٹریکٹ اسنب پر ڈیوڈ ولی کے تبصروں کا حوالہ دیا جس کی وجہ سے انہوں نے ورلڈ کپ کے دوران ہی بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

محمد حفیظ نے لکھا بہتر ہے کہ دوسروں کے مسائل میں جھانکنا بند کریں اور پہلے اپنے تنازعات کو حل کریں۔ ہمیں اپنے مسائل کا پتا ہے اور انہیں ضرور حل کریں گے۔

 


ان ٹویٹس کے بعد 5 نومبر کو بھارت نے کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں جنوبی افریقہ کو شکست دی جہاں ویرات کوہلی نے اپنی 35 ویں سالگرہ پر 49 ویں ون ڈے سنچری بنائی۔

ایڈن گارڈنز میں ویرات کوہلی 121 گیندوں پر 101 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، جو ون ڈے میں ان کا سب سے کم اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 100 پلس اسکور ہے۔ صارفین کا کہنا تھا کہ ویرات کوہلی نے جان بوجھ کر سست کھیلا کیونکہ ان کا مقصد اپنی سنچری اسکور کرنا تھا اور ٹیم کے اسکور سے ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا ، تنقید کرنے والوں میں محمد حفیظ بھی شامل تھے۔

اسی حوالے سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ انہیں ویرات کوہلی کی بیٹنگ میں خود غرضی  نظر آئی۔ مائیکل وان نے ان کے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ “بالکل بکواس” ہے۔

 

بات یہی ختم نہیں ہوئی بلکہ یہ لفظی جنگ شدت اختیار کر گئی، جب انگلش کھلاڑی بین اسٹوکس نے 8 نومبر کو نیدرلینڈز کے خلاف 84 گیندوں پر 108 رنز بنا کر ورلڈ کپ میں اپنی پہلی سنچری بنائی تو محمد حفیظ نے اسے مائیکل وان پر تنقید کرنے کا ایک اور موقع سمجھا اور ایک ٹویٹ میں مائیکل وان کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف کوہلی کی سنچری اور  بین سٹوکس کی اننگز خود غرض اور بے لوث اننگز میں فرق کرنے کی بہترین مثال ہے۔

مائیکل وان نے بین سٹوکس کے سنچری کے معیار پر ان سے اتفاق کیا لیکن وہ  پھر بھی ویرات کوہلی کا دفاع کرتے رہے اور کہا  ویرات کی سنچری ایک اچھے بولنگ اٹیک کے خلاف مشکل حالات میں آئی۔

 


بین اسٹوکس کے حوالے سے محمد حفیظ کی پوسٹ کا جواب دینے کے چند گھنٹے بعد مائیکل وان نے ایک اور ٹویٹ پوسٹ کیا جس میں 2012 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ایک میچ میں حفیظ کو ویرات کوہلی نے آؤٹ کیا اور لکھا مارننگ ، امید ہے اب آپ کا دن اچھا گزرے گا۔


سابق انگلش کپتان مائیکل وان اور محمد حفیظ کے درمیان یہ طنزیہ جنگ تو اس وقت جاری ہے جو نہ جانے کب ختم ہوگی لیکن صارفین کا کہنا ہے کہ دونوں سابق کھلاڑیوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ کافی عرصے تک اپنے ملک کی نمائندگی کرچکے ہیں اور وہ یہ بالکل نہیں چاہتے ہوں گے کہ ایسے سوشل میڈیا پر ان کا مذاق بنے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp