خیبر پختونخوا میں انسداد دہشتگردی کے محکمے (سی ٹی ڈی) نے اہم کارروائی میں کالعدم دہشتگرد تنظیم داعش کے مبینہ مالی معاون کو گرفتار اور اس کے قبضہ سے 7 کروڑ روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ملزم دہشتگردوں کو کروڑوں روپے ارسال کرتا تھا
سی ٹی ڈی کے مطابق خفیہ اطلاع پر پشاور کے علاقے پھندو میں کارروائی عمل میں لائی گئی جس میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا جس کی شناخت پولیس نے سلطان کے نام سے کی ہے جو مبینہ طور پر دہشتگردوں کو کروڑوں روپے ارسال کر تا تھا۔
مزید پڑھیں
ملزم ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث نکلا
سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ملزم ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھا، جسے گرفتاری کرنے کے بعد دہشتگردی کی دفعات کے تحت تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
ملزم سے کونسی کرنسی برآمد ہوئی؟
سی ٹی ڈی تھانے میں درج مقدمے کے مطابق گرفتار ملزم سلطان کا تعلق افغانستان سے ہے، ملزم سے 11 ہزار ڈالر، ایک لاکھ 50 ہزار یورو اور 22 ہزار ریال برآمد ہوئے، ملزم کاروبار کے نام پر کالعدم تنظیم داعش کو فنڈنگ کرتا تھا۔
ملزم کا اپنا نیٹ ورک تھا
سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار مبینہ دہشتگرد سلطان کی جانب سے کالعدم دہشتگرد تنظیم داعش کو کی جانے والی مالی معاونت کے ثبوت ملے ہیں، ملزم کا ایک مکمل نیٹ ورک تھا اور کئی دہشتگرد اس نیٹ ورک کا حصہ تھے۔
داعش سے وابستگی کی تصدیق
گرفتار ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں داعش سے وابستگی کی تصدیق کی ہے، ملزم کی جیپ سے کی چین ملا جس پر داعش لکھا ہے جو داعش سے اس کی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔
دیگر ساتھیوں کی نشاندہی
ملزم نے اپنے دیگر 4 ساتھیوں کے کے بارے میں بھی سی ٹی ڈی کو بتایا ہے، ملزم کی نشاندہی پر اس کے دیگر ساتھیوں فیروز، روف، محمد حسن اور خان محمد کی تلاش جاری ہے۔
ملزم کی جیب سے برآمد ہونے والی پشتو تحریر میں کیا لکھا تھا؟
سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ملزم کے جیب سے پشتو میں لکھی گئی تحریر میں ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے معلومات درج ہیں جس میں لکھا ہے کہ اس ٹارگٹ کے بعد دوسرے ہدف کا انتظار کرنا ہے۔
سی ڈی ٹی کے مطابق اہم گرفتاری کے بعد داعش سے وابستہ دیگر دہشتگردوں کی گرفتاری میں مزید مدد ملے گی۔