سابق وزیر اعلی بلوچستان نوابزادہ اسلم خان رئیسانی اور نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مسلم لیگ ن میں شمولیت کی دعوت پر کہا ہے کہ وہ ن لیگ میں شمولیت سے متعلق بہت جلد فیصلہ کریں گے۔
سابق وزیراعظم و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ساروان قبیلے کے سربراہ اور سابق وزیراعلی بلوچستان نواب محمد اسلم خان رئیسانی سے کوئٹہ میں ملاقات کی ہے، ملاقات میں نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی بھی موجود تھے، سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور مسلم لیگ ن کے دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات میں مجموعی ملکی سیاسی صورتحال اور انتخابات کے حوالے سے گفتگو کی گئی، سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم خان رئیسانی نے شہباز شریف کی آمد پر انہیں خوش آمدید کہا اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی ترقی کی بنیاد ہے اس لیے بلوچستان کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، ملک اور قوم کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے اتفاق، اتحاد اور اشتراک عمل ناگزیر ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر مستقبل میں سیاسی تعاون کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا اور رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
بعد ازاں شہباز شریف اور نواب اسلم رئیسانی نے میڈیا سے گفتگو بھی کی، اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ ’ آج نواب اسلم رئیسانی اور حاجی لشکری رئیسانی سے ملنے آیا ہوں، سیاست اپنی جگہ لیکن ہمارا خاندانی تعلق ہے، اس کا ہمیشہ ہم نے احترام کیا ہے۔‘
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی ساروان قبیلے کے سربراہ اور سابق وزیراعلی نواب محمد اسلم خان رئیسانی سے ملاقات
نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی بھی ملاقات میں موجود تھے
سابق سپیکر سردار ایاز صادق اور دیگر راہنماؤں کی بھی ملاقات میں شرکت pic.twitter.com/vYfyMtdQ9Z
— Mian Abbas Pmln (@MianAbbasPmln1) November 15, 2023
شہباز شریف نے کہا کہ ’ 70 کی دہائی میں ان کے والد نواب غوث بخش ہمارے گھر میں ٹھیرتے تھے، یہ محترم بلوچ محترم پاکستانی ہیں، ہم نے مل کر اس صوبے کو خوشحال بنانا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ صدق دل سے سمجھتا ہوں نواز شریف آج ایک مدبر ہیں، نواز شریف کی تمام صوبوں سے ان کی محبت ہے، بلوچستان کے لیے خدمات عیاں ہیں، نواز شریف کے دور میں یہاں سڑکوں کا جال بچھایا گیا، پچھلی حکومت میں 4سال تک تباہی و بربادی ہی ہوئی۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’ حاجی لشکری رئیسانی کو مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کی دعوت دینے آیا ہوں، حاجی لشکری رئیسانی قوم پرست سیاستدان ہیں، انہوں نے کبھی پاکستان کے خلاف بندوق نہیں اٹھائی۔ آج نوابزادہ صاحب نے ہمارے ساتھ سیاسی عمل میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے، صوبائی قیادت ان کے ساتھ مل کر باقی معاملات طے کریں گی۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ان کے چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں، پیپلزپارٹی سے اچھے تعلقات ہیں، ہمیں پختہ سیاست کی طرف بڑھنا چاہیے،امید ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اور سیاسی زعما ماضی سے سبق سیکھیں گے، ایک دوسرے پر الزام تراشی اور رونے دھونے سے کچھ نہیں ہوگا۔ مناسب یہ ہے کہ ہم سب اپنے گریبانوں میں جھانکیں اور اپنی غلطیوں کا جائزہ لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیلاب آیا تو ہم حکومت میں آرام سے نہیں بیٹھے، 100ارب روپے دکھی انسانیت کی خدمت کے لیے خرچ کیے، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
اس موقع پر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ ’ میاں صاحب نے دعوت دی، یہ ہمارے لیے اعزازکی بات ہے، صوبے کے مسائل کا حل سیاسی عمل ہی سے ممکن ہے، ن لیگ میں شمولیت سے متعلق بہت جلد اپنا فیصلہ کرکے اعلان کریں گے۔