سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز کی مالک ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے ایسے قوانین کا مطالبہ کیا ہے کہ جن کے ذریعے کسی بچے کے ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے موقع پر ایپ اسٹورز کو پابند کیا جائے کہ وہ والدین کی منظوری حاصل کریں۔
بی بی سی کے مطابق اس سے والدین کے کنٹرول کے نفاذ کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے بجائے ایپل اور گوگل وغیرہ کے ذریعے چلائے جانے والے ایپ اسٹورز تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ نوعمروں کی جانب سے غیر مناسب ایپس ڈاؤن لوڈ کرلیے جانے پر انسٹاگرام اور فیس بک کی مالک کمپنی میٹا کو بیحد تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
میٹا کی عالمی سیفٹی چیف اینٹیگون ڈیوس نے بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک حل پیش کیا ہے۔ اینٹیگون نے بدھ کو چھپنے والے ایک بلاگ میں کہا ہے کہ ’والدین کو اپنے نوعمروں کے ایپ ڈاؤن لوڈز کی منظوری دینی چاہیے اور ہم وفاقی قانون سازی کی حمایت کرتے ہیں جس کے تحت 16 سال سے کم عمر کے افراد ایپس ڈاؤن لوڈ کریں تو ایپ اسٹورز کو والدین کی منظوری لینا لازمی ہو‘۔
اینٹیگون نے تجویز کیا کہ جب کوئی نوعمر ایپ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہے تو ایپ اسٹورز کو ان کے والدین کو مطلع کرنے کی ضرورت ہوگی بالکل اسی طرح کہ جب کوئی بچہ کوئی خریداری کر رہا ہوتا ہے تو والدین کو نوٹیفیکیشن کے ذریعے مطلع کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ والدین فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آیا وہ ڈاؤن لوڈ کو منظور کرنا چاہتے ہیں یا نہیں اور وہ اپنے فون کو سیٹ اپ کرتے وقت اپنے نوعمروں کی عمر کی بھی تصدیق کر سکتے ہیں۔
یہ پوسٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب میٹا کو بچوں اور نوعمروں کے استعمال سے متعلق اس سے متعلق بڑھتے ہوئے مقدمات کا سامنا ہے۔ یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل امریکی کانگریس کی بھی توجہ اس طرف دلائی گئی تھی کہ میٹا کا انسٹاگرام نوعمروں کو آن لائن نقصان سے بچانے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کر رہا ہے۔
ریگولیشن میں اضافہ
میٹا نے پہلے کہا تھا کہ اس نے ایک محفوظ آن لائن ماحول کو سپورٹ کرنے کے لیے 30 سے زائد ٹولز متعارف کرائے ہیں۔ لیکن امریکا میں سیاست دان تیزی سے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مقامی قوانین کو منظور کرنے ترجیح دے رہے ہیں۔
مارچ میں یوٹاہ امریکا کی پہلی ریاست کے طور پر سامنے آیا جس کے لیے سوشل میڈیا فرموں کو بچوں کی ایپس استعمال کرنے کے لیے والدین کی رضامندی کی ضرورت ہوتی ہے۔ میٹا کا کہنا ہے کہ وہ ایک قومی قانون کا مطالبہ کر رہی ہے۔
اینٹیگون نے کہا کہ ہمیں قانون سازوں کے ساتھ مل کر والدین کے لیے اپنے نوعمروں کے آن لائن تجربات کی نگرانی کرنے کے لیے آسان، موثر طریقے بنانے چاہییں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایپ اسٹورز پر والدین کے کنٹرول کی ذمہ داری ڈالنے سے پرائیویسی کے تحفظ میں بھی مدد ملے گی کیوں کہ والدین کے بغیر چاہے کمپنیاں کوئی حساس شناختی معلومات بھی اکٹھی نہیں کرسکیں گی