پی ٹی آئی کی حکومت گرانے کے لیے ایم کیو ایم کی منتیں کیوں کرتے رہے؟ محمد حسین کا سعید غنی کو جواب

جمعہ 17 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اتحاد ٹوٹنے کے بعد متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی آپسی لڑائی منظر عام پر آگئی، پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے ایم کیو ایم کو کراچی کی سیاست کا مردہ گھوڑا قرار دیا تو ایم کیو ایم نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اتنی ہی بری ہے یا ختم ہوچکی ہے تو پی ٹی آئی حکومت گرانے کے لیے اتنی منتیں ترلے کیوں کرتے رہے۔

رہنما پی پی پی سعید غنی کے طنز و تنقید کا جواب دیتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما محمد حسین نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے دوبارہ متحد ہونے کی وجہ سے پریشان ہے۔ سعید غنی کی پریشانی کی وجوہات صاف دکھائی دے رہی ہے اور یہ لوگ اپنے دانتوں سے اپنی انگلیاں کاٹ رہے ہیں۔

’سازش کرکے ہمارے لوگوں کو توڑا گیا لیکن اب عوام کی امنگوں کے مطابق ایم کیو ایم متحد ہو چکی ہے اور یہی ان کو ہضم نہیں ہو رہا۔‘

انہوں نے کہا کہ جب ہم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ تھے تو پی پی پی نے اتحاد توڑنے کے لیے ایم کیو ایم کی منتیں کی تھیں، آئے روز بہادر آباد کے چکر لگاتے تھے اور اسلام آباد میں خالد مقبول صدیقی سے ملتے تھے اور کہتے تھے کہ ایم کیو ایم کے بغیر ہم پی ٹی آئی کی حکومت کو نہیں گرا سکتے۔ آج یہ لوگ ایم کیو ایم کو بھکاری بول رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ لوگ اتحاد کے لیے در بدر پھر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں

محمد حسین نے مزید کہا کہ 10 اگست تک یہ لوگ ہمارے ساتھ اتحاد پر تھے، 30 مارچ 2022 کو انہوں نے ہمارے ساتھ 28 نکاتی ایجنڈے پر ایگریمنٹ کیا تھا۔ چلیں ان کی بات مان لیتے ہیں اور ان سے پوچھتے ہیں کہ ایم کیو ایم اتنی بری ہے تو آپ برملا اعلان کیوں نہیں کر لیتے کہ آئندہ کبھی بھی ایم کیو ایم کے دروازے پر سپورٹ مانگنے نہیں جائیں گے۔

’ایم کیو ایم سے کبھی مزاکرات نہیں کریں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم تو اب ان کی باتوں کو سنجیدہ لیتی ہی نہیں، ایم کیو ایم ہمیشہ عوام کی طاقت سے جیتی ہے، اور ان کو یہی مسئلہ ہے کہ ان کی سازشیں ناکام ہو چکی ہیں، جتنے لوگوں کو انہوں نے الگ کیا تھا آج سب ایک ہو چکے ہیں۔

واضح رہے اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے بیان دے چکے ہیں کہ ایم کیو ایم کراچی کی سیاست کا مردہ گھوڑا ہے اور کب کی فارغ ہو چکی ہے۔ ایم کیو ایم اب سیاسی سہارا تلاش کرنے کے لیے در بدر پھر رہی ہے۔ یہ لوگ کسی ایسی غیر مرئی طاقت کا سہارا ڈھونڈ رہے ہیں جس کی بدولت انتخابات جیت کر اپنی عزت بچا لیں۔

’ان کی حالت ایک بھکاری کی سی ہے کہ خدا کا واسطہ ہے ہمارے ساتھ اتحاد کرلو۔‘

سعید غنی نے کہا کہ ان کی حالت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ایم کیو ایم ہمیشہ دعویٰ کرتی تھی کہ وہ کسی کے ساتھ بھی سیاسی اور انتخابی اتحاد نہیں کریں گے۔ لیکن آج ایم کیو ایم والے ن لیگ کی منت ترلے کر رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ اتحاد کر لو، یہاں تک کے جس کو گالیاں دیتے رہے آج اس الطاف حسین کی بھی منت کر رہے ہیں کہ ہماری مدد کرو، انتخابات کا بائیکاٹ نہ کرنا تاکہ ہماری عزت رہ جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp