جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اسرائیل ابلیسی ریاست کا نام ہے، فلسطینی بھائیوں نے غلیل اور پتھر اٹھا کر ظالموں کا مقابلہ کیا ہے۔
لاہور میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ فلسطینیوں نے کبھی بھی ایک لمحے کے لیے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا، اسرائیل ایسا نام نہاد ملک ہے جس کو سرامراجی قوتوں نے مل کر بنایا۔ نہتے فلسطینی اسرائیل کے بارود اور توپوں کے آگے کھڑے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ اگر مسلمان ممالک فلسطین کی مدد نہیں کر سکتے تو پھر راستے کھولے جائیں، میں خود بیت المقدس کو فتح کرنے کے لیے جانے والے لشکر کی قیادت کروں گا۔
مزید پڑھیں
ان کا کہنا تھا کہ آج کا اجتماع دشمن کے لیے موت کا پیغام ہے، نیتن یاہو کے خلاف اسرائیل کے لوگ بھی احتجاج کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ فرانس کے عوام نے ایسی مہم چلائی کہ فرانس کی حکومت کو بیانیہ بدلنا پڑا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہم فلسطین کے بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے، لاہور نے ثابت کر دیا کہ لاکھوں لوگ فلسطین کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آج فلسطین کے عوام اس انتظار میں ہیں کہ مسلم ممالک ان کی مدد کے لیے کب آئیں گے، جو لوگ یہ پوچھ رہے ہیں کہ احتجاج سے کیا ہو گا تو میں ان سے کہتا ہوں کہ کئی ملکوں کی حکومتوں نے احتجاج کی وجہ سے فلسطین کے معاملے پر اپنا موقف بدلا۔
سراج الحق نے کہاکہ اسرائیل چھوٹی سی بستی پر بم برسا رہا ہے مگر افسوس ہے کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے کوئی عملی فیصلہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ او آئی سی کی قرارداد سے اسرائیل پر کوئی اثر نہیں ہوا البتہ ہماری تحریک کے باعث دشمن پر کپکپی تاری ہے، اور اس سے ڈر کر امریکی سفیر پاکستان میں لابنگ کر رہے ہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ دنیا اس وقت ظالم اور مظلوم میں بٹ گئی ہے، اسرائیلی فورسز کی جانب سے خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے سیاستدان سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کو فتح کرنے کی بات تو کرتے ہیں مگر کشمیر اور فلسطین کی بات نہیں کرتے۔
سراج الحق نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ 2024 کے الیکشن میں جماعت اسلامی کی حکومت نہ بن جائے کیوں کہ اگر ایسا ہو گیا تو نا فلسطین اسرائیل کے قبضے میں رہے گا اور نا ہی کشمیر انڈیا کے قبضے میں رہے گا۔