اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے القادر ٹرسٹ کی نئے چیریٹی ایکٹ کے تحت رجسٹریشن مسترد کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران دلچسپ ریمارکس دیے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورںگزیب نے القادر ٹرسٹ کی نئے چیریٹی ایکٹ کے تحت رجسٹریشن کی درخواست مسترد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
عدالت میں سرکاری وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ لیبر اینڈ انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ نے القادر ٹرسٹ کی نئے چیریٹی ایکٹ کی تحت رجسٹریشن کی درخواست مسترد کردی ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورںگزیب نے ریمارکس دیے کہ ’توبہ توبہ ،آپ لوگ بہت خراب ہو، جان بوجھ کے معاملے کو طول دے دیا گیا ہے۔‘
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت اداروں کی طرف سے کلیئرنس کرانا ہوتی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ اداروں کی رجسٹریشن سے متعلق پالیسی سب کے لیے ایک ہی ہے یا یہاں طریقہ کار الگ ہے؟
عدالت نے القادر ٹرسٹ طرز کے دیگر اداروں کی رجسٹریشن سے متعلق ریکارڈ طلب کرلیا اور کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔