لاہور ہائی کورٹ نے بیوروکریٹس کی بطور آر اوز اور ڈی آر اوز انتخابی عملے کے بطور تعیناتی کے خلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دیا ہے، جب کہ الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں نے اس کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہورہائیکورٹ کے تشکیل پانے والے 5 رکنی لارجر بینچ کی سربراہی جسٹس علی باقر نجفی کریں گے، جب کہ بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس جواد حسن، جسٹس سلطان تنویر، جسٹس شہرام سرور اور جسٹس سرفراز ڈوگر شامل ہیں۔لاہورہائیکورٹ کا لارجر بینچ 18 دسمبر کو تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کرے گا۔
فریق بننے کا فیصلہ
الیکشن کمیشن آف پاکستان اور مسلم لیگ (ن) پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ق) اور استحکام پاکستان پارٹی نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے ن لیگ نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ لاہور ہائیکورٹ کے آر او سے متعلق فیصلےکے خلاف لارجر بینچ میں فریق بنےگی، ن لیگ کی لیگل ٹیم نے پٹیشن تیار کرنا شروع کر دی ہے۔
پی پی کی پٹینشن
دوسری جانب سے پیپلزپارٹی کے سابق صدر آصف زرداری نے فوری طور پر پٹیشن فائل کرکے فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ عدالت نےانتخابات بیوروکریسی سےکرانے کےالیکشن کمیشن کےنوٹیفکیشن کو معطل کررکھا ہے۔
مزید پڑھیں
جب کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری 2024 کو شیڈول عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں اہم اقدامات اٹھاتے ہوئے ریٹرننگ افسران (آر اوز)، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران (اے آر اوز) تعینات کیے تھے۔
پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے اقدام کو اگلے روز لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔ جس پر عدالت نے بیوروکریٹس کی ریٹرننگ افسران (آر اوز) سمیت دیگر انتخابی عملے کے بطور تعیناتی کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ کے اس حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور ریٹرننگ افسران (آر اوز) کی ٹریننگ روک دی تھی۔
لاہور ہائیکور ٹ نے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر الیکشن کمیشن کا انتخابات کے لیے بیوروکریسی کی خدمات لینے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا جبکہ آج لاہور ہائیکورٹ نے اس معاملے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ بھی تشکیل دے دیا ہے جو 18 دسمبر کو کیس کی سماعت کرے گا۔