سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے ٹوئٹر کے سابق معذور ملازم کا مذاق اڑانے پر معافی مانگ لی۔
ایک پروڈکٹ ڈیزائنر ہالی تھورلیفسن اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹس بلاک کئے جانے کے بعد اس کشمکش میں مبتلا تھے کہ آیا ان کی ملازمت باقی ہے بھی یا نہیں؟
پینتالیس سالہ ہالی تھورلیفسن کا خیال تھا کہ وہ فروری کے آخر میں برطرف کیے گئے 200 ملازمین میں شامل تھے۔
ہڈیزائنر ہالی نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں دعویٰ کیا کہ نو دن گزرنے کے بعد بھی ٹوئٹر کے ہیومن ریسورسز (ایچ آر) کے سربراہ ’اس بات کی تصدیق نہیں کر سکے کہ آیا وہ ملازم ہیں بھی یا نہیں‘، جبکہ سی ای او ایلون مسک نے بھی ان کی ای میلز کا جواب نہیں دیا تھا۔
ایلون مسک نے ہالی تھورلیفسن کی ٹوئیٹ پر رد عمل میں لکھا کہ ’حقیقت یہ ہے کہ اس آدمی نے (جو آزادانہ طور پر دولت مند ہے) نے کوئی کام نہیں کیا، اس شخص نے اپنے عذر کے طور پر دعویٰ کیا کہ یہ معذور ہے ، جس نے اسے ٹائپ کرنے سے روکا ہے، پھر بھی وہ ایک طوفان برپا کر رہا تھا۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں اس کا بہت زیادہ احترام کرتا ہوں۔
’لیکن کیا اسے نوکری سے نکال دیا گیا؟ نہیں، اگر آپ پہلے سے کام نہیں کر رہے تو آپ کو نکالا کیسے جاسکتا ہے؟ ’ایلون مسک نے طنزیہ ٹوئیٹ میں لکھا کہ
تاہم اب ایلون مسک نے نے ہالی تھورلیفسن سے معافی مانگ لی ہے اور کہا ہے کہ میں ہالی سے ان کی صورتحال کے بارے میں میری غلط فہمی کے لیے معذرت چاہتا ہوں۔
یہ ساری صورتحال غلط فہمی پر مبنی تھی جو صورتحال مجھے بتائی گئی تھی یا بعض صورتوں میں سچ ہیں، لیکن معنی خیز نہیں ہیں،” انہوں نے ٹوئیٹ کیا۔ “وہ ٹوئٹر پر رہے اس پر غور کر رہا ہوں۔”
Dear @elonmusk 👋
9 days ago the access to my work computer was cut, along with about 200 other Twitter employees.
However your head of HR is not able to confirm if I am an employee or not. You’ve not answered my emails.
Maybe if enough people retweet you’ll answer me here?
— Halli (@iamharaldur) March 6, 2023