یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف جوزپ بوریل نے خبردار کیا کہ رفح میں اسرائیلی جارحیت ایک ناقابل بیان انسانی تباہی اور مصر کے ساتھ شدید کشیدگی کا باعث بنے گی۔
الجزیرہ کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے رفح پر اسرائیلی حملے کے خلاف خبردار کرنے والے رہنماؤں کے ساتھ مل کر کہا ہے کہ اس سے ’ناقابلِ بیان انسانی تباہی اور مصر کے ساتھ شدید تناؤ پیدا ہوگا‘۔ رفح میں الجزیرہ کے نمائندے طارق ابو عزوم نے خبر دی ہے کہ گنجان آبادی والے رفح میں پناہ لینے والے 19 لاکھ فلسطینیوں کو انخلا کے احکامات موصول ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے کہا ہے کہ خان یونس کے العمل اسپتال میں طبی عملے اور مریضوں کو اسرائیل کی جانب سے حراست میں لیے جانے کا واقعہ انتہائی تشویش ناک ہے۔
7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 28 ہزار 64 افراد شہید اور 67 ہزار 611 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل میں 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1139 ہے۔
سفاک اسرائیلی فوج نے محفوظ قرار دیے جانے والے سرحدی علاقے رفح پر زمینی حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور رفح سے لاکھوں شہریوں کو فوری انخلا کا حکم بھی دے دیا ہے، رپورٹس کے مطابق 19 لاکھ بے گھر فلسطینی رفح میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت بھی مسلسل جاری ہے اور 24 گھنٹوں کے دوران مزید 117 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے رفح میں گھر پر بمباری کرکے 25 فلسیطنیوں کو شہید کیا۔
امریکی سینیٹر سینڈرز نے رفح تباہی کے خدشے کے پیش نظر اسرائیل کے لیے فوجی امداد ’ناقابل قبول‘ قرار دے دی
امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کو 14 ارب ڈالر کی فوجی امداد بھیجنے پر غور کر رہی ہے کیونکہ وہ رفح پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
LIVE: Congress is about to send $14 billion in military aid to Netanyahu’s right-wing government, as he starves thousands of Palestinian children and is threatening a ground invasion of Rafah. This is UNACCEPTABLE. https://t.co/H823JCjXrn
— Bernie Sanders (@SenSanders) February 9, 2024
سینڈرز نے کہا کہ یہ ’بالکل ناقابل یقین‘ ہے کہ امریکا غزہ میں ہلاکتوں اور تباہی کے پیش نظر بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کو مزید فوجی امداد فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ کیا امریکی کانگریس واقعی نیتن یاہو کو مزید فوجی امداد فراہم کرنا چاہتی ہے تاکہ وہ ہزاروں مردوں، عورتوں اور بچوں کو ہلاک کر سکیں؟
سینڈرز نے یہ باتیں امریکی سینیٹ میں جذباتی انداز میں کہیں۔ کیا ہم واقعی نیتن یاہو کو انعام دینا چاہتے ہیں حالانکہ وہ امریکی صدر کی ہر چیز کو نظر انداز کر دیتے ہیں؟