خیبر پختونخوا میں جنگلی حیات کے مسکن گلیات نیشنل پارک میں 2 چیتے پراسرار طور پر مردہ پائے گئے ہیں، محکمہ جنگلی حیات خیبر پختونخوا نے چیتوں کی پراسرار ہلاکت کی تحقیقات شروع کردی ہے۔
ہزارہ ڈویژن میں محکمہ جنگلی حیات کے سربراہ محمد حسین نے 2 چیتوں کے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی ہے اور مردہ چیتوں کو تحویل میں لے ان کی ہلاکت کے ضمن میں تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، ابتدائی جائزے کے مطابق فی الحال ہلاکت کے حوالے سے کسی سمت اشارہ قبل از وقت ہوگا۔
عوامی آراء کے مطابق یا تو ان چیتوں کو کسی نے خطرہ سمجھ کر ہلاک کیا ہے یا پھر کسی آفت یا درخت گرنے سے ان کی ہلاکت ہوئی ہے، صوبائی محکمہ جنگی حیات کا کہنا ہے کہ ہلاکت کا تعین تحقیقات مکمل ہونے پر ہی ممکن ہوگا۔
چیتے مردہ حالت میں پائے گئے
محکمہ جنگلی حیات کے مطابق حکام کو چیتوں کے ہلاکت کے حوالے سے اطلاع ملی جس پر ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم موقع پر پہنچ گئی، جہاں چیتے گلیات میں ایک نالے میں مردہ حالت میں پائے گئے، جن کے بارے میں ابھی تک کچھ بھی حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کے ایک اہلکار نے بتایا کہ نیشنل پارک میں چیتوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافے سے مقامی آبادی بھی پریشان ہے، جنگلی جانور نیشنل پارک سے اکثر آبادی میں داخل ہوجاتے ہیں اور مقامی افراد کے پالتو جانوروں پر حملہ آور ہوجاتے ہیں، جس کے بعد مقامی افراد ان حملہ آور جنگلی جانوروں کو مار دیتے ہیں۔
’اکثر مقامی افراد جنگلی جانوروں کو مارنے کے بعد نالے میں پھینک دیتے ہیں تاکہ کارروائی سے بچا جا سکے، حالیہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، مردہ حالت میں پائے گئے دونوں چیتوں کے جسم پر زخم کے نشانات ہیں، لیکن ان کی موت کی وجہ حتمی طور پر رپورٹ آنے کے بعد ہی پتا چل سکے گی۔‘
واضح رہے کہ گلیات نیشنل پارک عام طور پر پائے جانیوالے چیتوں کا قدرتی مسکن ہے، جن کا مقامی آبادیوں کے آس پاس نظر آنا روزمرہ کا معمول سمجھا جاتا ہے، تاہم خطرے کی صورت میں ان جانوروں کو ڈرا کر بھگا دیا جاتا ہے اور حتی المقدور کوشش کی جاتی ہے کہ انہیں ہلاک نہ کیا جائے کیونکہ انہیں جنگی حیات کے ایکٹ کے تحت تحفظ حاصل ہے۔