بلوچستان کی 12ویں اسمبلی کا پہلا اجلاس آج منعقد ہوا۔ اجلاس شروع ہونے سے قبل نو منتخب اراکین اسمبلی وقتاً فوقتاً ایوان پہنچنا شروع ہوئے۔
اس موقعے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما و رکن اسمبلی علی مدد جتک کافی دیر تک ایوان کے مرکزی دروازے پر کھڑے رہے جہاں نو منتخب اراکین سے ان کا حال احول دریافت کرتے رہے۔
مزید پڑھیں
اسمبلی میں آنے والے اراکین اپنی بڑی بڑی گاڑیوں میں قافلوں کے ہمراہ ایوان پہنچے جبکہ حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان اپنے دوست کی گاڑی میں ایوان پہنچے۔ اسمبلی کا اجلاس 40 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔
اجلاس شروع ہونے سے قبل اراکین اسمبلی کی جانب سے انتخابات کے دوران ہونے والے پر تشدد واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی جس کے بعد اجلاس کی باقاعدہ کارروائی شروع ہوئی۔ ایوان میں 65 میں سے 57 اراکین نے حلف اٹھایا۔
12ویں اسمبلی کے پہلے اجلاس میں جام کمال خان،سردار اخترجان مینگل،چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور ظفرزہری اسمبلی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے اور سرفراز بگٹی کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ سرجری کے باعث اسلام آباد سے کوئٹہ نہیں آسکے جبکہ صوبائی اسمبلی کی 3 نشستوں پر انتخابات کے نتائج تعطلی کا شکار ہیں۔
بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب جمعرات کو ہوگا جس کے لیے اجلاس سہ پہر 3 بجے طلب کیا گیا ہے۔