مقامی میڈیا میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنی بیٹی آصفہ بھٹو کو بطور خاتون اول نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عمومی طور پر وزیراعظم اور صدر مملکت کی اہلیہ کو خاتون اول کا درجہ دیا جاتا ہے تاہم اس عہدے کی پاکستان میں کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
یہ پہلا موقع ہوگا کہ کسی وزیراعظم یا صدر کی بیٹی کو خاتون اول کا درجہ دیا جائے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے تاحال اس حوالے سے تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے۔
پاکستان میں خاتون اول کو کیا مراعات حاصل ہوتی ہیں؟
مزید پڑھیں
ایک سابق بیروکریٹ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ خاتون اول کا عہدہ ایک سفارتی روایت کے طور پر رکھا جاتا ہے اس کے علاوہ قانون میں اس عہدے کی کوئی ذمہ داری یا کوئی مراعات موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جب بھی کوئی بین الاقوامی کانفرنس یا کوئی غیر ملکی مہمانوں کی آمد ہوتی ہے تو اس صورت میں خاتون اول ایک روایت کے طور پر مہمانوں کا استقبال کرتی ہیں۔
سابق بیروکریٹ نے کہا کہ’خاتون اول ایسی کئی اور ملکی و بین الاقوامی کانفرنس میں بھی شرکت کرتی ہیں جو خواتین سے متعلق ہو یا جہاں صدر مملکت کے ساتھ خاتون اول کی بھی شرکت روایتی طور پر لازم ہو‘۔
ایک اور سابق بیروکریٹ نے بتایا کہ ’خاتون اول کے لیے بلیو بک میں کوئی خاص پروٹوکول تو موجود نہیں تاہم ایوان صدر میں خاتون اول کے معاونت کے لیے عملہ متعین کیا جاتا ہے جو ضرورت پڑںے پر ان کی معاونت کرتا ہے‘۔