وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 2024 کی پہلی سہ ماہی 2023 کے مقابلے میں بہتر ہے، اب ہم نے میکرو استحکام کو مستقل کرنا ہے، کوئی سوئچ نہیں جو دبانے سے میکرو استحکام کے ثمرات ملنا شروع ہو جائیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف سے نیا پروگرام پاکستان کا پروگرام ہو گا۔ عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ پروگرام کے بعد ہماری کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہوگی۔
مزید پڑھیں
محمد اورنگزیب نے کہاکہ ہم نے ایف بی آر اصلاحات پر کام شروع کر دیا ہے۔ ٹیکس بیس بڑھانے پر توجہ دیں گے، جبکہ ادارے پر اعتماد کے فقدان کو ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے دور کریں گے۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ حکومت کو سب سے پہلے اپنے گھر کو درست کرتے ہوئے اپنے اخراجات میں کمی لانا ہوگی۔
انہوں نےکہاکہ ہم نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کو فاسٹ ٹریک کرنا ہے۔
دوست ممالک امداد نہیں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں
وزیر خزانہ نے کہاکہ دوست ممالک نے واضح عندیہ دیا ہے کہ وہ امداد نہیں بلکہ سرمایہ کاری سے مدد کرنا چاہتے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہاکہ آئی ٹی میں ساڑے 3 ارب ڈالر کی برآمدات متوقع ہیں، چاول کی فصل اس سال اچھی ہوئی ہے اور ہم نے برآمد سے 2 ارب ڈالر کمائے۔
انہوں نے کہاکہ پرائیویٹ انویسٹمنٹ بھی ایس آئی ایف سی کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا سندھ کا منصوبہ وفاق میں منتقل کر سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ توانائی کے مسائل حل ہونے تک صنعتوں کی مسابقتی ترقی نہیں ہو سکتی۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو پرائیویٹ سیکٹر کی طرف لے جائیں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہاکہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے ہم درست سمت میں بڑھ رہے ہیں۔