اسلاموفوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن: سنی اتحاد کونسل کے رکن کو قرارد لانے کی اجازت کیوں نہیں ملی؟

جمعہ 15 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے رکن کو میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن پر خراج تحسین کی قرارداد پیش کرنے کی اجازات نہیں مل سکی۔

پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران جب 6 بل ایوان میں پیشں ہوچکے تھے تو سنی اتحاد کونسل کے رکن وقاص مان نے اسپیکر ملک احمد خان سے ایک قرارداد پیش کرنے کی اجازت طلب کی۔

اسپیکر کے استفسار پر انہوں نے بتایا کہ ان کی قرارداد اسلامو فوبیا کے حوالے سے ہے کیوں کہ عمران خان کی وجہ سے اس معاملے کی مناسبت سے اب ایک عالمی دن منایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں

ملک احمد خان نے رولنگ دی کے قرارداد لانے کے لیے ایوان کی رائے طلب کی جس پر حکومتی جماعت کے اراکین نے اس قراداد کو نہ پیش کیے جانے کے لیے ووٹ دیا جس پر اسپیکر نے سنی اتحاد کونسل کے ممبر کو قراداد لانے سے روک دیا۔ بود ازاں اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

’15 مارچ اسلامو فوبیا کا دن ہے جس پر حکومتی ارکان نے کاری ضرب لگائی‘

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے رکن اسمبلی وقاص مان کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا کا دن عمران خان کی وجہ سے عالمی سطح پر منایا جاتا ہے۔

سنہ 2020  میں عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب غیر مسلم ہمارے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرتے ہیں تو ہمارے دل میں تکلیف ہوتی ہے لہٰذا ایسا نہ کیا جائے۔

وقاص مان نے کہا کہ اس سلسلے میں سنہ 2022 میں اقوام متحدہ نے پاکستان اور عمران خان کی سفارش پر اس اشو پر عالمی دن رکھ دیا جو پاکستان اور عمران خان کی کاوشوں کا نتیجہ ہے جس پر ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے ایوان نے اس دن کی مناسبت سے مجھے قراداد پیش کرنے کے لیے پہلے وقت نہیں دیا اور بعد میں قرارادا کو پیشں ہونے سے روک گیا جو اچھی روایت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ہمارے لیڈر ہیں اور انہوں نے اقوام متحدہ میں کھڑے ہوکر ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان بیان کی جب کہ ہمارا پنجاب اسمبلی کا ایوان اس حوالے سے خراج تحسین پیش کرنے کی بجائے اس کی مخالفت کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست اپنی جگہ مگر کسی کے اچھے کام کو سراہا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp