سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سورج پر شدید دھماکہ ہوا ہے جس سے طاقت ور ترین شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا ہے۔ جس سے ماہرین نے مواصلاتی نظام میں خربیاں پیدا ہونے کا اندیشہ ظاہر کر دیا ہے۔
ناسا سمیت فلکیات پر ریسرچ کرنے والے عالمی اداروں اور امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ ہفتہ کے روز سورج پر طاقت ور ترین دھماکے ہوئے ہیں جس سے طاقت ور ترین شمسی طوفان رونما ہوا ہے، ماہرین نے ویڈیو اور تصاویر بھی حاصل کر لی ہیں۔
ماہرین کے مطابق گزشتہ 21 برسوں کے دوران یہ اب تک کا سب سے طاقت ور شمسی طوفان ہے جو زمین سے ٹکرا گیا ہے اور اس طوفان کے باعث زمین پر آنے والی مقناطیسی لہریں قطب شمالی سے جنوب تک پھیل گئیں۔
ماہرین کے مطابق یہ نظام شمسی میں پیدا ہونے والے اس طوفان کے باعث پیدا ہونے والی حیرت انگیز روشنیوں کو امریکا، جرمنی، برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ کے علاقوں میں دیکھا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ انتہائی نایاب واقعہ ایک بڑے سن اسپاٹ کلسٹر کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
🚨آج سورج پر غیر معمولی اور طاقتور سولر فلیئر کا دھماکا ریکارڈ ہوا۔۔ pic.twitter.com/f19P2NBxgH
— PakWeather.com (@Pak_Weather) May 10, 2024
جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کے ذریعے سورج میں ہونے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے ماہرین نے مزید بتایا ہے کہ سورج پر پیدا ہونے والے اس طوفان کا مجموعی پھیلاؤ کئی لاکھ کلومیٹر تک پھیل گیا جس کے بارے میں کہا جا سکتا ہے کہ یہ زمین کے رقبے سے 15 گنا بڑا ہے۔
ادھر امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نےخبردارکر دیا ہے کہ سورج پر بننے والے اس طوفان کے نتیجے میں زمین کے ماحول پر سخت اثرات مرتب ہوسکتےہیں۔
اس سے کرہ ارض کا مقناطیسی میدان متاثر ہو گا جس سے مواصلاتی نظام میں بڑے پیمانے پر خربیاں پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔