نائب وزیراعظم و وزیر خزانہ اسحاق نے چینی کمپنیوں پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان میں نجکاری کے لیے زیر غور 84 سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل میں حصہ لیں۔
بدھ کو پاک چین بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے پاکستان کی 24 ویں بڑی معیشت ہونے کی حیثیت سے ماضی کی معاشی کارکردگی کے اچھے ٹریک ریکارڈ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ حکومتوں کی بار بار تبدیلی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال نے معاشی پروگرام کو شدید نقصان پہنچایا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کے پاس ایک بہت واضح روڈ میپ ہے جس میں برآمدات بڑھانے سمیت شرح نمو کے ساتھ صنعت کاری اور درآمدات کے متبادل کے طور پر مبنی صنعت شامل ہے جس کا بنیادی مقصد مالیاتی خسارے کو کم کرنا ہے۔
نائب وزیراعظم نے آئی ٹی، زراعت، کان کنی اور معدنیات میں ملک کی صلاحیتوں کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے کہاکہ بزنس فورم گزشتہ تقریبات سے مختلف ہے کیونکہ اس میں پاکستان اور چین کے کاروباری اداروں کی میچ میکنگ شامل ہے۔ انہوں نے چینی تاجروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی صلاحیت کو پیش نظر رکھیں۔
نائب وزیراعظم نے چینی تاجروں کو بتایا کہ پاکستان میں مزدوری کی لاگت بہت مسابقتی ہے جبکہ سرمایہ کاری کی سہولت اور آسان پروسیسنگ کے لیے وزیراعظم کی سربراہی میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل تشکیل دی گئی ہے جس میں تمام متعلقہ وزارتیں اور صوبائی وزرائے اعلیٰ ایک چھتری کے نیچے کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم ایک گہری ساختی اقتصادی تبدیلی کی طرف جا رہے ہیں اور ہم جی 20 میں شمولیت کے ہدف تک پہنچنے کے لیے تیز رفتاری سے کام کررہے ہیں۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار وزیراعظم محمد شہبازشریف کے ہمراہ چین کے 5 روزہ سرکاری دورے پر ہیں، پاک چین بزنس فورم سے وزیراعظم نے بھی خطاب کیا۔