اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اس کے غزہ میں کم از کم 8 فوجی اس وقت مارے گئے ہیں جب وہ ایک بکتر بند گاڑی میں تھے کہ اچانک بکتر بند گاڑی ایک زوردار اور طاقتور دھماکے سے اڑا دی گئی۔ گزشتہ برس اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے یہ واقعہ اسرائیلی فوج کے لیے سب سے مہلک دھچکا ثابت ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کیپٹن وسیم محمود( عمر 23 سال) اور سات دیگر فوجی جنوبی غزہ میں آپریشنل سرگرمیوں کے دوران ہلاک ہوگئے۔ ان کی ہلاکت سے ان کے خاندان والوں کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
اس سوال پر کہ آیا فوجیوں کی ہلاکت اس وقت ہوئی جب وہ نمر کی بکتر بند گاڑی میں سفر کر رہے تھے، تو ایک فوجی پریس ڈیسک افسر نے غیرملکی خبرساں ادارے اے ایف پی کو ’ہاں‘ کہہ کر تصدیق کی۔
اسرائیلی فوجی افسر نے بتایا کہ بکتر بند گاڑی کو غزہ کے دور دراز جنوبی شہر رفح کے قریب دھماکے سے اڑایا گیا، جہاں فوجی فلسطینی جنگجوؤں کے ساتھ سڑکوں پر شدید لڑائی میں مصروف ہیں۔
اسرائیلی فوج کے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 658 ہو چکی ہے، جن میں زمینی حملے شروع ہونے کے بعد سے ہلاک ہونے والے 306 فوجی بھی شامل ہیں۔