اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے مشرق میں اسرائیل کی جانب راکٹ داغے جانے کے بعد فلسطینیوں کو ایک وسیع علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے، جس کے بعد بمباری کے دوران فلسطینی شہریوں بھاگنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں
میڈیا رپورٹس کے مطابق سینکڑوں فلسطینی مریض یورپی اسپتال اور خان یونس میں بے گھر افراد کے لیے بنائے گئے خیمہ کیمپوں سے بھاگنے پر مجبور ہو گئے ہیں کیونکہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے دوسرے بڑے شہر کے مشرقی علاقوں کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
مقامی اطلاعات کے مطابق خان یونس کے مشرقی علاقے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک مکان پر گولہ باری کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص شہید اور 6 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق خان یونس کے مکینوں کو پہلے آڈیو پیغامات موصول ہوئے، جن میں انہیں خان یونس کو فوراً خالی کرنے کا حکم دیا گیا تھا، اس سے قبل اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پر عربی زبان میں بھی ایک پیغام پوسٹ کیا جس میں یہی انتباہ دہرایا گیا تھا۔
انخلا کے تازہ ترین حکم نامے میں خان یونس کے جنوب مشرق میں یورپی ہسپتال کے آس پاس کے علاقے بھی خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اطلاعات کے مطابق عملے نے خان یونس کے ناصر اسپتال میں کچھ اہم سامان منتقل کیا ہے اور کچھ عملہ اور مریض بھی وہاں سے چلے گئے ہیں۔
حماس کے زیر انتظام فلسطینی وزارت صحت کے مطابق صہیونی افواج کے ہاتھ اب تک غزہ میں 37 ہزار 900 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے 23 گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہید ہوئے ہیں۔