اینکرعائشہ جہانزیب پر ان کے شوہر کے مبینہ تشدد کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ لاہور کی مقامی عدالت نے عائشہ جہانزیب پر تشدد کے الزام میں ان کے گرفتارشوہر حارث علی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
عدالت نے پولیس کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ 3روزہ جسمانی ریمانڈ میں کوئی چیز ریکور نہیں ہوئی۔
مزید پڑھیں: عائشہ جہانزیب پر شوہر کا تشدد، اہم شخصیات، سوشل میڈیا صارفین کیا کہتے ہیں؟
کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کی درخواست پر فیصلہ سنایا، ملزم کے خلاف تھانہ سرور روڑ پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔
واضح رہے معروف ٹی وی ہوسٹ عائشہ جہانزیب کو شوہر نے تشدد کا نشانہ بنایا، جس کی پاداش میں انہیں مقدمے کے اندراج کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔
عائشہ جہانزیب نے بتایا کہ تشدد کا واقعہ کچھ روز پرانا ہے، شوہر نے انہیں 8 جولائی کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ گھر پر موجود تھیں اور شوہر نے گھر آتے ہی تشدد شروع کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا شوہر تنگ نظر انسان ہے اور ان پر شک کرتا ہے، وہ اکثر گھر میں گالم گلوچ کرتا رہتا ہے، جبکہ اس سے قبل بھی ان کو اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میرا شوہر تنگ نظر انسان ہے، عائشہ جہانزیب نے خود پر تشدد کی وجہ بیان کردی
عائشہ جہانزیب نے کہاکہ 8 جولائی کو ان کا شوہرغصے سے چلاتا ہوا گھر آیا اور بغیر کوئی بات سنے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا، وہ چیختی چلاتی رہی مگر شوہر نے غصے میں ان کے سر کے کئی بال تک جڑوں سے اکھاڑ دیے۔
عائشہ جہانزیب نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا کہ حارث علی سے ان کی دوسری شادی ہے جو 2015 میں ہوئی تھی۔ ’میں نے میاں بیوی کے رشتے کو نبھانے کی کوشش کی مگر میرے شوہر نے ہمیشہ مجھے زدوکوب ہی کیا‘۔