گو برازیل بڑی مقدار میں کوکین پیدا تو نہیں کرتا لیکن یہ اس کا ایک بڑا برآمد کنندہ ہے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ یہاں کی شارک مچھلیاں بھی اس نشے کی ’شوقین‘ ہیں۔
برازیل کے ڈرگ مافیا گینگس شپنگ کنٹینرز سے ہزاروں ٹن کوکین یورپ اسمگل کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برازیل کا جزیرہ جہاں دنیا کے زہریلے ترین سانپوں کا راج ہے
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ برازیل کے سمندر میں پائی جانے والی شارک میں کوکین کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
ان کی رپورٹ کے مطابق چھوٹے جہازوں سے خریدی جانے والی 13 برازیلی شارکس کو جب کاٹا گیا تو ان تمام 13 میں کوکین پائی گئی جس کا ارتکاز دیگر آبی مخلوقات کے مقابلے میں 100 گنا زیادہ تھا۔
محققین کا کہنا ہے کہ آبی حیات اسمگلروں کی طرف سے پانی میں پھینکی جانے والی منشیات سے متاثر ہوسکتی ہیں جس میں فلوریڈا، جنوبی اور وسطی امریکا کے پانیوں میں ٹنوں کے حساب سے کوکین پائی جاتی ہے۔
مزید پڑھیے: شکاگو کے چڑیا گھر کی شارک نے تاریخ رقم کردی
برازیل میں اوسوالڈو کروز فاؤنڈیشن کی ایک تحقیق میں اب اس بات کا ثبوت ملا ہے کہ شارک مچھلیاں درحقیقت سمندر کو آلودہ کرنے والی منشیات سے متاثر ہو رہی ہیں۔
کوکین شارکس کے جگر کی نسبت پٹھوں میں زیادہ پائی گئی۔ تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تحقیق کا میدان بہت محدود ہے اور کوکین کے آبی حیات پر اثرات مکمل طور پر معلوم نہیں ہوسکے ہیں۔